97 سالہ مہاتیر محمد ملائیشیا کے دوبارہ وزیراعظم بننے کیلئے تیار

Published On 07 November,2022 09:05 pm

کوالالمپور: ( ویب ڈیسک ) ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم 97 سالہ مہاتیر محمد ایک مرتبہ پھر وزیراعظم بننے کے لئے پر تول رہے ہیں اور انہوں نے 5 نومبر کو عام انتخابات کے لیے اپنے امیدواری کے کاغذات جمع کرا دئیے ہیں۔

عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق ملائیشیا میں 19 نومبر کو قبل از وقت عام انتخابات منعقد ہو رہے ہیں ۔ یہ الیکشن اصل میں ستمبر 2023 میں شیڈول تھے، وزیر اعظم اسماعیل صابری یعقوب پر اپنی پارٹی یونائیٹڈ ملائیشین نیشنل آرگنائزیشن (AMNO) کی طرف سے شدید دباؤ تھا کہ وہ پارلیمنٹ کو تحلیل کر دیں اور اپنی انتہائی پتلی اکثریت کو مضبوط کرنے کی امید میں قبل از وقت انتخابات کرائیں۔

مہاتیر محمد جنہوں نے 2018 میں دوسری مدت کے لیے منتخب ہونے کے بعد " سب سے زیادہ عمر کے وزیر اعظم" ہونے کی وجہ سے گینز بک آف ریکارڈز میں نام درج کیا تھا وہ 19 نومبر کو ہونے والے انتخابات میں دوبارہ حصہ لیں گے۔ اس الیکشن میں وہ لنگکاوی جزیرے پر پارلیمنٹ میں اپنی نشست کا دفاع کریں۔

ہفتے کے روز درجنوں حامیوں نے مہاتیر محمد کا استقبال کیا جو اپنی عمر کے باوجود اچھی صحت میں نظر آئے، وہ جزیرے کے مرکزی شہر کوہ میں مقامی حکومت کے دفتر پہنچے جہاں انہوں نے پارٹی کے جھنڈے لہراتے ہوئے اپنی امیدواری کے کاغذ جمع کرائے۔

حکمراں یونائیٹڈ ملائیشین نیشنل آرگنائزیشن (یو ایم این او) کے اسماعیل اور پاکٹن ہاراپن اتحاد کے اپوزیشن لیڈر انور ابراہیم نے بھی ملک میں دیگر مقامات پر اپنے کاغذات جمع کرا دئیے۔

انور ابراہیم نے ووٹرز سے کہا کہ وہ بڑی تعداد میں شرکت کریں کیونکہ یہ خدشہ ہے کہ مون سون کے موسم میں شدید بارشیں ٹرن آؤٹ کو کم کر سکتی ہیں۔ انہوں نے شمالی ریاست پیراک میں اپنے حلقے سے اے ایف پی کو بتایا کہ میں پر امید ہوں کہ ہم جیت جائیں گے۔

 خیال رہے کہ مہاتیر محمد نے 1981 اور 2003 کے درمیان آہنی ہاتھوں سے جنوب مشرقی ایشیائی ملک پر حکمرانی کی تھی ۔ وہ 2018 کے عام انتخابات میں حزب اختلاف "امید کے اتحاد" کی قیادت کرنے کے لیے ریٹائرمنٹ سے واپس آئے تھے۔

اصلاح پسند اتحاد نے نجیب عبدالرزاق پر بڑی فتح حاصل کی تھی۔ نجیب عبد الرزاق وزیر اعظم رہے اور بعد میں انہیں مالیاتی سکینڈل سے منسلک بدعنوانی کے الزام میں سزا سنائی گئی تھی اور اب وہ 12 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

مہاتیر اپنی 93 ویں سالگرہ کے صرف دو ماہ بعد دوبارہ وزیر اعظم بنے لیکن ان کی حکومت دو سال سے بھی کم عرصے میں اندرونی لڑائی کی وجہ سے گر گئی۔
 

Advertisement