نیویارک: (ویب ڈیسک)اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں عالمی عدالت انصاف سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فلسطینی علاقوں پر اسرائیل کے غیر قانونی قبضے کے قانونی نتائج کے بارے میں رائے دے۔
غیر ملکی خبر رساں اداے کی رپورٹ کے مطابق جنرل اسمبلی نے قرارداد پر 53 عدم حاضری کے ساتھ 87 کے مقابلے 26 ووٹ دیے، مغربی ممالک تقسیم ہو گئے لیکن اسلامی مملک کی جانب سے متفقہ حمایت کے ساتھ روس اور چین نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی طرز عمل کی پرامن طریقے سے مزاحمت کی جائے گی، فلسطینی صدر
اسرائیل، امریکا اور برطانیہ اور جرمنی سمیت 24 دیگر ارکان نے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا، جبکہ فرانس ان 53 ممالک میں شامل تھا جنہوں نے اس قرارداد میں حصہ نہیں لیا۔ ہیگ میں قائم عالمی عدالت آئی سی جے ریاستوں کے درمیان تنازعات کو نمٹاتی ہے۔
The vote of the #UNGA and the support of 87 countries requesting a legal advisory opinion from the #ICJ on the nature of occupation in the occupied #Palestinian territories reflects the victory of Palestinian diplomacy, led by the President, https://t.co/PrxtrT8BIN
— حسين الشيخ Hussein AlSheikh (@HusseinSheikhpl) December 31, 2022
سینئر عہدیدار حسین الشیخ نے کہا کہ یہ فلسطینی سفارتکاری کی فتح کی عکاسی کرتا ہے ۔ فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے ترجمان نبیل ابو رودینے نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ اسرائیل کو قانون کے تابع ریاست بنایا جائے اور ہمارے لوگوں کے خلاف جاری جرائم کے لیے اسے جوابدہ ٹھہرایا جائے۔