کیف : ( ویب ڈیسک ) یوکرین نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے روسی آرتھوڈوکس کرسمس کے موقع پر 36 گھنٹے کیلئے جنگ بندی کی درخواست مسترد کر دی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے اپنے وزیر دفاع کو حکم دیا تھا کہ وہ کرسمس کے موقع پر یوکرائن کی فرنٹ لائن پر جمعہ سے 36 گھنٹے کی جنگ بندی نافذ کریں، روسی صدر نے اس حوالے سے یوکرین سے جواب دینے کو بھی کہا تھا لیکن کیف نے فوری طور پر اس درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ یہ جنگ بندی ان کے ملک کی فوجی پیش قدمی کو روکنے کی کوشش ہے، روس جنگ بندی کو مشرقی ڈونباس کے علاقے میں یوکرین کی پیش قدمی کو روکنے اور مزید افراد اور سامان لانے کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہے۔
یوکرینی صدر نے روسی زبان میں جاری کئے گئے اپنے بیان میں مزید کہا کہ روس کو اس کوشش سے سوائے اس کے مجموعی نقصانات میں ایک اور اضافے کے کچھ نہیں ملے گا۔
یوکرین کے وزیر خارجہ دیمترو کولیبا نے روس کی جانب سے 24 دسمبر کو کھیرسن پر گولہ باری اور نئے سال کے موقع پر حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ماسکو نے امن کے لیے صدر زیلنسکی کی تجاویز کو بار بار نظر انداز کیا ہے۔
واضح رہے کہ روسی آرتھوڈوکس چرچ جولین کیلنڈر کے مطابق 7 جنوری کو کرسمس کا دن مناتا ہے۔