نیو یارک: (ویب ڈیسک) لیڈی ڈیانا کے بیٹے شہزادہ ہیری نے اپنی نئی کتاب 'Spare' میں لکھا کہ میری والدہ زندگی سے عاجز تھیں، کچھ عرصہ تک میں یہی سمجھتا رہا کہ میری ماں نے اپنی موت کا ڈرامہ کیا ہے۔
1997ء میں جب لیڈی ڈیانا کی فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ایک کار حادثے میں موت ہوئی، اس وقت ان کے بیٹے شہزادہ ہیری کی عمر صرف 13 برس تھی، اس وقت وہ اپنی ماں کی موت کے متعلق کیا سوچ رکھتے تھے؟ اپنی نئی کتاب ’Spare‘ میں اس حوالے سے انہوں نے حیران کن انکشاف کیا ہے۔
شہزادہ ہیری اپنی اس خودنوشت میں لکھتے ہیں کہ اپنی ماں کی موت کے کچھ عرصہ بعد تک میں یہی سمجھتا رہا کہ میری ماں نے اپنی موت کا ڈرامہ رچایا ہے، میں جانتا تھا کہ ان کی زندگی انتہائی کسمپرسی کی حالت کو پہنچ چکی تھی اور وہ اس زندگی سے عاجز آچکی تھیں، چنانچہ میں سوچتا تھا کہ انہوں نے ایسی زندگی سے فرار حاصل کرنے اور لوگوں کی نظروں سے اوجھل پرسکون زندگی گزارنے کے لیے اپنی موت کا ڈرامہ کیا ہے۔
وہ لکھتے ہیں میری ماں کا مسلسل پیچھا کیا جاتا تھا، انہیں ہراساں کیا جاتا تھا، ان کے متعلق جھوٹ بولا جاتا تھا اور ان سے جھوٹ بولا جاتا تھا، چنانچہ میرا یہ خیال اس وقت بجا تھا کہ انہوں نے لوگوں کی نظروں سے دور جانے اور ان سے پیچھا چھڑانے کے لیے اس حادثے کا ڈرامہ کیا ہے، میں اور میرا بھائی دونوں ہی آپریشن پیگٹ انکوائری کے نتائج سے مطمئن نہیں تھے اور ہم نے دوبارہ انکوائری کا مطالبہ کیا تھا۔
وہ کہتے ہیں کہ اس وقت مجھے اور میرے بھائی کو ٹی وی دیکھنے سے منع کر دیا گیا تھا تاکہ ہمیں اپنی ماں کی موت کے متعلق نیوز رپورٹس سے دور رکھا جا سکے، واضح رہے کہ آپریشن پیگٹ انکوائری سابق میٹروپولیٹن پولیس کمشنر لارڈ سٹیونز کی قیادت میں ہوئی تھی، انکوائری ٹیم نے نتائج میں بتایاتھا کہ لیڈی ڈیانا کی موت قتل نہیں بلکہ افسوسناک حادثے کے سبب ہوئی۔
اس انکوائری کے بعد دوسالہ تحقیق کے نتائج میں بتایا گیا تھا کہ لیڈی ڈیانا اور ان کے مصری دوست ددودی فید کی گاڑی چلانے والا ڈرائیور شراب کے نشے میں تھا اور پاپا رازی ان کا پیچھا کر رہے تھے، جن سے بچنے کے لیے ڈیانا نے ڈرائیور کو گاڑی تیز رفتاری سے چلانے کو کہا، یہی دو عوامل لیڈی ڈیانا کی موت کا سبب بنے۔