لندن : ( ویب ڈیسک ) برطانیہ کے سابق وزیر اعظم اور کنزرویٹو ایم پی بورس جانسن نے یوکرین کے دارالحکومت کیف کا دورہ کیا ہے اور یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے کیف پہنچنے پر یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے انکا استقبال کیا اور اپنے ٹیلی گرام پر جاری کئے گئے پیغام میں لکھا کہ ’’ میں یوکرین کے سچے دوست بورس جانسن کو کیف میں خوش آمدید کہتا ہوں، بورس آپ کے تعاون کا شکریہ‘‘۔
کنزرویٹو ایم پی نے کہا کہ مسٹر زیلینسکی کی دعوت پر یوکرین کا دورہ کرنا ایک ’’ استحقاق ‘‘ ہے، یوکرین کے لوگوں کی تکالیف بہت طویل عرصے سے جاری ہیں، اس جنگ کو ختم کرنے کا واحد راستہ یوکرین کے لیے جیتنا ہے اور جتنی جلدی ممکن ہو جیتا جائے۔
جانسن نے کہا کہ یہ وقت یوکرین کے لوگوں کو وہ تمام چیزیں دینے کا ہے جو انہیں کام ختم کرنے کے لیے درکار ہیں، پیوٹن جتنی جلدی ناکام ہوں گے، یوکرین اور پوری دنیا کے لیے اتنا ہی بہتر ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کیف کے شمال مغرب میں واقع بوچا اور بوروڈینکا قصبوں کا بھی دورہ کیا جن پر روسی افواج نے گزشتہ سال مارچ میں قبضہ کر لیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق برطانیہ کے موجودہ وزیر اعظم رشی سنک کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ مسٹر جانسن کے دورے کے حامی ہیں ، ان کے پریس سکریٹری نے کہا کہ مسٹر سنک ہمیشہ تمام ساتھیوں کی حمایت کرتے ہیں جو یہ ظاہر کرتے ہیں کہ برطانیہ یوکرین کے پیچھے ہے اور ان کی حمایت جاری رکھے گا۔
واضح رہے کہ بورس جانسن کا دورہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یوکرین کے اتحادیوں بشمول جرمنی پر جنگ زدہ ملک کو مزید ٹینکوں کی فراہمی کے لیے دباؤ بڑھایا جا رہا ہے۔