ٹورنٹو : (ویب ڈیسک ) کینیڈین حکومت نے اسلاموفوبیا کی روک تھام کے لیے پہلی بار خصوصی نمائندہ مقرر کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈین حکومت حالیہ برسوں میں ملک میں یکے بعد دیگرے مسلم کمیونٹیز کے ارکان کو نشانہ بنانے کے سلسلہ وار حملوں کے بعد نفرت اور امتیازی سلوک کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے اور یہ اقدام اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے ۔
اس حوالے سے کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹرودو نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں اسلاموفوبیا اور امتیازی سلوک کو برداشت نہیں کیا جائے گا، اسلاموفوبیا سے مقابلہ کرنے اور بہتر مستقبل کی تشکیل کے لئے پہلی بار خصوصی نمائندے کے طور پر امیرہ الغوابی کی تقرری کی جارہی ہے ۔
کینیڈین وزیر اعظم نے امیرہ الغوابی کی تقرری کو ’اسلامو فوبیا اور اس کی تمام شکلوں میں نفرت کے خلاف جنگ میں ایک اہم قدم‘ قرار دیتے ہوئے امید کا اظہار کیا کہ امیرہ الغوابی ملک سے اسلاموفوبیا اور نفرت انگریز رویوں کو ختم کرنے میں بھرپور کردار ادا کریں گی۔
جسٹن ٹروڈو نے اس اقدام کو ایک ایسے ملک کی تعمیر کی جانب اہم قدم قراردیا جہاں ہرکوئی بلا تفریق مذہب خود کو محفوظ اور قابل عزت محسوس کرسکے گا ۔
Islamophobia and discrimination are unacceptable. Period. Today, we’re appointing @AmiraElghawaby as Canada’s first Special Representative on Combatting Islamophobia to help end this hate – and to build a better future for everyone. More here: https://t.co/revaJmTvAa
— Justin Trudeau (@JustinTrudeau) January 26, 2023
انسانی حقوق کی سرگرم کارکن امیرہ الغوابی کنیڈین ریس ریلیشن فاؤنڈیشن کی سربراہ ہیں اور ٹورنٹو سٹار اخبار کے لیے کالم بھی لکھتی ہیں۔ وہ اس سے قبل براڈکاسٹر ادارے کے ساتھ دس سال سے زائد عرصے تک کام بھی کر چکی ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران کینیڈا میں مسلمانوں پر مسلسل حملے رپورٹ ہوئے ہیں ۔ جون 2021 میں ایک مسلمان خاندان کے چار افراد کو انٹاریو کے علاقے لندن میں ٹرک کے نیچے کچل کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
2021 کے حملوں کے بعد وفاقی حکومت کی جانب سے اسلاموفوبیا پر ہونے والے ایک اجلاس میں یہ عہدہ بنانے کی سفارش کی گئی تھی۔