روم: (دنیا نیوز) اٹلی میں تارکین وطن کو لے جانے والی کشتی حادثے کے باعث سمندر میں ڈوب گئی، 28 پاکستانیوں سمیت 59 افراد جاں بحق ہوگئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کشتی کو حادثہ اٹلی کے صوبے کروٹون میں ساحل کلابریا کے قریب چٹانوں سے ٹکرانے کے باعث پیش آیا، کشتی پر سوار 28 پاکستانیوں کی لاشیں نکال لی گئیں جبکہ 12 پاکستانی تاحال لا پتہ ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
اٹلی میں موجود پاکستانی سفارتخانے اور اطالوی حکام نے بتایا ہے کہ ڈوبنے والی کشتی پر 40 پاکستانی سوار تھے، حادثے میں تمام پاکستانیوں کی ہلاکت کا خدشہ ہے، 28 کی لاشیں مل گئی ہیں جبکہ باقی ماندہ لاشوں کی تلاش جاری ہے، میری ٹائم ایجنسی سے ملکر پاکستانیوں کی تلاش اور لاشوں کی ورثاء تک منتقلی کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا ہے کہ روم میں پاکستانی سفارتخانے نے ورثاء کیلئے ہیلپ لائن قائم کر دی، ڈوبنے والے پاکستانیوں کی ممکنہ موجودگی سے متعلق رپورٹس پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں، روم میں پاکستان کا سفارت خانہ حقائق جاننے کی کوشش کر رہا ہے، اس مقصد کیلئے اطالوی حکام اور میری ٹائم ایجنسیوں سے رابطے میں ہے۔
وزیراعظم پاکستان کا اظہار تشویش
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اٹلی میں کشتی حادثے میں دودرجن سے زائد پاکستانیوں کے ڈوبنے کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے دفتر خارجہ کو ہدایت کی ہے کہ جلد حقائق سے قوم کو آگاہ کرے۔
وزیر اعظم نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ اٹلی میں کشتی کے حادثے میں دو درجن سے زائد پاکستانیوں کے ڈوبنے کی خبریں انتہائی پریشان کن اور تشویشناک ہیں ۔