پیانگ یانگ :(ویب ڈیسک ) کم یو جونگ نے کہا ہے کہ شمالی کوریا میزائل تجربات کو روکنے کی کسی بھی امریکی کوشش کو " اعلان جنگ " کے طور پر لے گا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی کوریا نے امریکہ کو متنبہ کیا ہے کہ اس کے ٹیسٹ میزائل کو روکنے اور مار گرانے کے کسی بھی اقدام کو "اعلان جنگ " تصور کیا جائے گا۔
شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ کی بہن کم یو جونگ نے ایک بیان میں جنوبی کوریا کی ایک میڈیا رپورٹ کا حوالہ دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اگر ہتھیاروں کا تجربہ کیا گیا تو امریکہ کی جانب سے پیانگ یانگ کے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (ICBMs) کو مار گرانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :شمالی کوریا کی سرحد کے نزدیک جنوبی کوریا اور امریکا کی مشترکہ فضائی مشقیں
امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے کبھی بھی شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائلوں کو مار گرانے کی کوشش نہیں کی ، عام طور پر ایسے اقدام پڑوسی ممالک کو خبردار یا انہیں نظر انداز کرنے کیلئے کیے جاتے ہیں لیکن جب سے پیانگ یانگ کی جانب سے جاپان پر مزید میزائل فائر کرنے کی تجویز دی گئی ہے اس پر نئے سوالات اٹھنے لگے ہیں ۔
کم یو جونگ کا کہنا ہے کہ پیانگ یانگ اپنے سٹریٹجک ہتھیاروں کے تجربات کے خلاف کسی بھی امریکی فوجی کارروائی کو اعلان جنگ کے طور پر دیکھے گا اور یہ کہ بحرالکاہل امریکہ یا جاپان کے زیر تسلط نہیں ہے ۔
خیال رہے کہ شمالی کوریا کی سرحد کے نزدیک ہونے والی امریکا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقوں میں جدید جنگی بمبار طیاروں نے حصہ لیا تھا ۔
امریکا اور جنوبی کوریا کی یہ مشق شمالی کوریا کی جانب سے جاپان کے مغربی ساحل کے قریب سمندر میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل Hwasong-15 کے تجربے کے ایک دن بعد ہوئی۔
امریکہ اور جنوبی کوریا کی فوجیں بھی اس ماہ کے آخر میں اپنی سب سے بڑی مشقوں کو بحال کرنے کی تیاری کر رہی ہیں۔
کم یو جونگ نے امریکہ کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمالی کوریا مشقوں کے خلاف زبردست کارروائی کرنے کے لیے تیار ہے۔
جنوبی کوریا میں 1950-1953 کی جنگ کے بعد سے تقریباً 28,500 امریکی فوجی تعینات ہیں، وہ جنگ بندی جو کسی امن معاہدے پر ختم نہیں ہوئی۔