ریاض : (ویب ڈیسک ) لاکھوں عازمین حج میدان عرفات میں حج کا رُکنِ اعظم وقوف عرفہ ادا کرنے اور مزدلفہ میں رات گزارنے کے بعد منیٰ پہنچ کر جمرات کی رمی کر رہے ہیں۔
سعودی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ کے مطابق رواں برس 2023 (1444 ہجری) میں 150 سے زیادہ ممالک سے آنے والے عازمین کی تعداد 18 لاکھ 45 ہزار رہی ہے۔
قبل ازیں حجاج نے مسجد نمرہ میں حج کا خطبہ سُنا جس کا ترجمہ اردو سمیت 20 زبانوں میں نشر بھی کیا گیا۔
حجاج نے میدان عرفات میں ظہر اور عصر کی نماز ایک اذان دو اقامت کے ساتھ قصر ادا کی اورغروب آفتاب تک وقوف کیا ، سورج غروب ہوتے ہی حجاج کے قافلے میدان عرفات سے مزدلفہ کی طرف روانہ ہوئے تھے۔
حجاج نے مزدلفہ میں جو تیسرا حج مقام ہے پہنچنے پر مغرب اور عشا کی نماز ایک ساتھ ایک اذان دو اقامت کے ساتھ ادا کی اور رمی کے کےلیے کنکریاں جمع کیں۔
مزدلفہ کا رقبہ 13 مربع کلومیٹر سے زیادہ ہے، اس کے مغرب میں منیٰ اور مشرق میں عرفات ہے، یہیں وادی المحشر ہے یہ چھوٹی وادی ہے جو منیٰ اور مزدلفہ کے درمیان واقع ہے، ایک طرح سے یہ وادی منیٰ اور مزدلفہ کے درمیان حد فاصل کا کام دیتی ہے۔
واضح رہے کہ جمرات کی رمی جسے عرف عام میں شیطانوں کو کنکریاں مارنا کہا جاتا ہے، حج کے اہم مناسک میں سے ایک ہے ، حجاج جمرات رمی کرنے کے بعد قربانی،حلق یا تقصیر (بال منڈوانے یا کٹوانے ) کے بعد احرام کھول دیں گے۔