نیویارک : (ویب ڈیسک ) دنیا کے مختلف ممالک اس وقت شدید ترین گرم موسم سے متاثر ہیں، ایک طرف امریکہ میں زیادہ درجہ حرارت کے نئے ریکارڈ قائم ہو رہے ہیں تو دوسری جانب یورپ اور جاپان میں بھی گرمی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے جس کو گلوبل وارمنگ کے تازہ ترین خطرے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکہ کے قومی محکمہ موسمیات نے انتہائی گرم اور خطرناک ہفتے سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیلیفورنیا سے ٹیکساس تک کا خطہ نہایت طاقتور ہیٹ ویو کے زیر اثر رہے گا جبکہ مغربی علاقوں میں دن کے وقت درجہ حرارت معمول سے دس سے 20 درجے تک زیادہ ہونے کا امکان ہے ۔
امریکی ریاست ایریزونا کو سب سے زیادہ متاثرہ خطہ قرار دیا گیا ہے جہاں گرم موسم نے لوگوں کے معمولات زندگی کو متاثر کیا ہے ۔
کیلیفورنیا میں ’موت کی وادی‘ کے نام سے مشہور علاقہ جس کو دنیا کے گرم ترین خطوں میں سے ایک قرار دیا جاتا ہے، وہاں بھی درجہ حرارت کا نیا ریکارڈ قائم ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے جو 54 ڈگری ہو سکتا ہے۔
لاس ویگاس کی موسمیاتی ایجنسی نے خبردار کیا ہے کہ ہیٹ ویو صحرائی گرمی سے زیادہ خطرناک ہے۔
یورپ میں اٹلی کو تاریخی گرم درجہ حرارت کی پیش گوئی کا سامنا ہے جہاں 16 شہروں میں الرٹ جاری کردیا گیا ہے ۔
اسی طرح بحیرہ روم کے ممالک میں سے یونان بھی گرمی کی لہر کا شکار ہے، جس نے حکام کو دوسرے دن بھی ایتھنز میں ایکروپولیس کو گرم ترین اوقات میں بند کرنے پر مجبور کر دیا۔
یونان بھر میں ہیٹ ویو ریڈ الرٹ کا اعلان کردیا گیا ہے، جہاں درجہ حرارت 42 ڈگری سے تجاوز کرچکا ہے اور گرمی کی شدت میں اضافے کے باعث تین افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں
یونانی وزارت ثقافت نے کہا ہے کہ یہ سائٹ جسے یونیسکو کی فہرست میں عالمی ثقافتی ورثہ کے مقامات میں شامل کیا گیا ہےشدید گرمی کے اوقات میں بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایتھنز کا درجہ حرارت 44 ڈگری تک پہنچ گیا ہے جبکہ فرانس، جرمنی، سپین اور پولینڈ کے علاقے بھی شدید درجہ حرارت کی لپیٹ میں ہیں۔
فرانس میں بلند درجہ حرارت اور اس کے نتیجے میں خشک سالی کاشتکاری کی صنعت کے لیے خطرہ بن رہی ہے۔
شمالی افریقہ میں مراکش موسم گرما کے آغاز سے ہی گرمی کی لہروں کا ایک سلسلہ دیکھ رہا ہے، اسی مناسبت سے کئی ریاستوں میں ریڈ الرٹ جاری کیا گیا۔
مشرقی جاپان کے کچھ حصوں میں آج درجہ حرارت 38 سے 39 ڈگری تک پہنچنے کی توقع ہے، اردن، عراق میں تیز چلنے والی ہوا سے درجہ حرارت 50 ڈگری تک پہنچ گیا۔
جبکہ دارالحکومت بیجنگ سمیت چین کے کئی علاقوں میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے اور شہری شدید پریشان ہیں۔
یورپی ایجنسی کوپرنیکس اور ناسا کے مطابق عالمی سطح پر جون ریکارڈ پر گرم ترین مہینہ تھا، اس کے بعد عالمی ادارہ موسمیات کے ابتدائی اعداد وشمار کے مطابق جولائی کا پورا پہلا ہفتہ ریکارڈ پر گرم ترین رہا۔
تنظیم نے زور دیا کہ گرمی موسم سے متعلق سب سے خطرناک واقعات میں سے ایک ہے، ایک حالیہ تحقیق کے مطابق گذشتہ موسم گرما میں صرف یورپ میں زیادہ درجہ حرارت سے 60ہزار سے زیادہ اموات ہوئی تھیں۔