نئی دہلی : (ویب ڈیسک ) بھارت میں ہونے والی مون سون کی تباہ کن بارشوں نے جہاں شمالی ریاستوں میں تباہی مچاہی وہیں دارالحکومت نئی دہلی کو بھی شدید متاثرکیاہے ۔ بھارت میں بارشوں سے ہونیوالے حادثات میں اب تک 100افراد جان کی بازی ہارچکے ہیں ۔
بھارتی میڈیا کے مطابق موسلادھاربارشوں کے باعث نئی دہلی کی جمنا ندی میں پانی کی سطح خطرناک حد سے تجاوز کرچکی ہے، بارشوں سے شہرکے بیشتر علاقے سیلابی پانی میں ڈوب گئے ہیں جبکہ دریا میں پانی کی سطح میں مزید اضافے کا امکان بھی ظاہرکیا گیا ہے۔
بارشوں سے شہر میں نظام زندگی درہم برہم ہوگیا ، سڑکیں جہاں تالاب کا منظر پیش کررہی ہیں وہیں گاڑیاں بھی پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔
مسلسل بارشوں اور پانی کی آمد کی وجہ سے گزشتہ روز نئی دہلی کی جمنا ندی نے 45 سالہ ریکارڈ توڑا تھا جہاں پانی کی سطح 207.08 میٹر تک ریکارڈ کی گئی تھی تاہم اب بتایا جارہا ہے کہ آج صبح پانی کی سطح خطرناک حد سے بھی تجاوز کرتے ہوئے 208.46 میٹر تک پہنچ گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ نئی دہلی میں شدید بارشوں کے باعث متعدد علاقے زیر آب ہیں جبکہ ہریانہ کے ہتھنی بیراج کنڈ سے پانی چھوڑے جانا بھی سیلابی صورتحال کی بنیادی وجہ بتائی گئی ہے ، اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہےکہ دہلی کو درپیش مسئلے کی کئی اور وجوہات بھی ہیں۔
نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ نے ہریانہ کو دریا میں پانی چھوڑنے سے منع کیا تھا تاہم ریاست ہریانہ کی جانب سے دریا میں مزید پانی چھوڑ ا گیا ہے جس وجہ سے دریا میں پانی خطرناک سطح سے تین میٹر تک اوپر جاچکا ہے۔
دہلی حکومت نے ہنگامی صورتحال پر تمام سکولوں سمیت سرکاری اور نیم سرکاری اداروں کو بھی بند رکھنے کی ہدایت کی ہے جبکہ ریسکیو اہلکار شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کررہے ہیں۔
دوسری جانب نئی دہلی میں سیلابی صورتحال کے باعث پینے کے پانی کے پلانٹس بند ہونے کی وجہ سے پانی کی بھی قلت ہے۔
واضح رہے کہ رواں سیزن میں دہلی میں دہائیوں کی سب سے زیادہ مون سون بارش ہوئی ہے۔