تل ابیب: (دنیا نیوز) شدید مظاہروں اور مخالفت کے باوجود اسرائیل میں متنازع عدالتی اصلاحات کا بل منظور کر لیا گیا، بل کے حق میں حکومتی اتحاد کے 64 اراکین نے ووٹ دیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق عدالتی اصلاحات کا بل منظور ہونے سے انتہائی دائیں بازو کے نیتن یاہو کو کھلی چھوٹ مل گئی، ترمیمی بل کی منظوری سے سپریم کورٹ کے چند اختیارات محدود ہو گئے ہیں۔
امریکا کی جانب سے بھی متنازع عدالتی اصلاحات کو بدقسمتی قرار دیا گیا جبکہ اپوزیشن نے بل کی منظوری کے عمل کا بائیکاٹ کرتے ہوئے ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
بل پر ووٹنگ کے دوران سیکڑوں اسرائیلی شہریوں نے پارلیمنٹ کی عمارت کا گھیراؤ کیے رکھا، اسرائیلی وزیر خزانہ کے گھر کا گھیراؤ کرنے کے الزام میں 3 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا۔
متنازع عدالتی اصلاحات کا بل منظور ہونے کے بعد اسرائیلی حکومت کو ملک بھر میں مزاحمت کا سامنا ہے، مختلف شہروں میں مظاہرے، ریلیاں اور دھرنے جاری ہیں جبکہ اسرائیلی پولیس اپنے ہی لوگوں کے خلاف لاٹھی چارج، آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کر رہی ہے۔