ریاض : (دنیانیوز) سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ اگر ایران نے نیوکلیئر ہتھیاروں کے حصول میں پہل کی تو سعودی عرب بھی طاقت کے توازن اور سکیورٹی کو برقرار رکھنے کیلئے ہتھیار حاصل کرے گا۔
امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ چین کی ثالثی میں ہونیوالے معاہدے کے بعد سے ایران کی جانب سے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے معاملے پر سنجیدہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کو کسی بھی ملک کے جوہری ہتھیار حاصل کرنے یا استعمال کرنے پر تشویش ہے ، دنیا ایک نئے ہیروشیما کو برداشت نہیں کر سکتی۔
سعودی ولی عہد نے کہا کہ اگر آپ ایٹمی ہتھیار استعمال کرتے ہیں تو آپ کو باقی دنیا کے ساتھ بھی لڑائی لڑنا پڑے گی۔
اسرائیل کے ساتھ سعودی عرب کے تعلقات کے حوالے سے سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہے ، امریکا بھی سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان بہتر تعلقات چاہتا ہے۔
امریکی ثالثی میں مذاکرات کے معطلی کی تردید کرتے ہوئے مسئلہ فلسطین کے تناظر میں شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے فلسطین کا معاملہ انتہائی اہم ہے، ہم پہلے اس مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں، اس لیے ہمیں دیکھنا ہوگا کہ اس پر کیا ہو سکتا ہے۔
ولی عہد نے امریکا کے ساتھ تعلقات کے بارے میں بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے واشنگٹن کے ساتھ اہم سکیورٹی تعلقات ہیں، صدر بائیڈن کے ساتھ ہمارے خصوصی تعلقات ہیں۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے مزید کہا کہ سعودی عرب چاہتا ہے کہ امریکی اور غیر ملکی کمپنیاں آئیں اور مشرق وسطیٰ میں محفوظ ماحول میں سرمایہ کاری کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم امریکی ہتھیاروں کے پانچ بڑے خریداروں میں سے ایک ہیں اور امریکا کے علاوہ دیگر ممالک سے ہتھیار خریدنے کا ہمارا اقدام ان کے مفاد میں نہیں ہے۔
سعودی معیشت کے بارے میں شہزادہ محمد بن سلمان نے زور دیا کہ ہمارا ملک اکیسویں صدی کی سب سے بڑی کامیابی کی کہانی ہے اور یہ اس صدی کی کہانی ہے، ان کا ملک اس وقت تمام شعبوں میں سب سے تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔