انقرہ: (ویب ڈیسک) ترکی کے مرکزی بینک نے مہنگائی پر قابو پانے کے لیے شرح سود میں مسلسل چوتھی بار اضافہ کردیا۔
اس اضافے کے بعد ترکیہ میں شرح سود 25 سے بڑھ کر 30 فیصد تک پہنچ گئی ہے، ترکی میں جون سے ستمبر کے دوران شرح سود میں مجموعی طور پر 21.5 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ مئی 2023 میں دوبارہ منتخب ہونے کے بعد سے صدر رجب طیب اردوان کی حکومت کی جانب سے معیشت کو بہتر بنانے کے لیے روایتی معاشی پالیسیوں پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔
مرکزی بینک کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بڑھتی مہنگائی اور قیمتوں کے عدم استحکام کو کنٹرول کرنے کے لیے سخت مالیاتی پالیسیوں پر عملدرآمد جاری رہے گا۔
خیال رہے کہ ترکی میں مارچ 2021 میں شرح سود 19 فیصد تھی جس میں بتدریج کمی کی گئی اور یہ مارچ 2023 میں 8.5 فیصد تک پہنچ گئی تھی، مگر اس کے ساتھ ساتھ مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا تھا۔
مئی میں ترکی میں مہنگائی کی شرح 40 فیصد کے قریب تھی جبکہ رواں سال کے دوران ڈالر کے مقابلے میں لیرا کی قدر میں 30 فیصد کمی آئی ہے۔