واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) امریکی جج نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دھوکا دہی میں ملوث قرار دے دیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق جج آرتھر اینگوران (Arthur Engoron) نے کہا کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ اوران کی کمپنی نے اپنے اثاثوں کی مالیت بڑھا چڑھا کر پیش کی تھی۔
امریکی جج کا فیصلہ سناتے ہوئے کہنا تھا کہ ٹرمپ یہ ثابت نہیں کرسکے کہ انکی ایک پراپرٹی کا خواہش مند خریدار سعودی عرب میں موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن پراپرٹیز کی مالیت بڑھا چڑھا کر پیش کی گئی ان میں مار اے لاگو، پارک ایونیو پر واقع عمارت، ٹرمپ ٹاور میں پینٹ ہاوس اور ویسٹ چیسٹر کاونٹی میں ایک سٹیٹ شامل ہے۔
نیویارک کی اٹارنی جنرل Letitia James نے الزام لگایا تھا کہ ڈونلڈٹرمپ نے اپنے اثاثوں کو 2.2 ارب ڈالر بڑھا کر پیش کیا تھا تاکہ وہ بہتر بزنس ڈیل کرسکیں۔
ٹرمپ کے وکلاء کا دعوی تھا کہ سابق صدرنے اثاثوں کی قیمت درست بتائی تھی اور یہ وہ مالیت ہے جو ٹرمپ نے بطور وژنری رئیل اسٹیٹ ڈیولپر سمجھی تھی۔
عدالت نے مقدمہ قابل سماعت نہ ہونے سے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ کی درخواست مسترد کردی۔
سابق صدر ٹرمپ اور ان کے بزنس ساتھیوں کیخلاف کیس پیر سے عدالت میں شروع ہونے کا امکان ہے۔