بیت المقدس: (دنیا نیوز) فلسطین اور اسرائیل میں لڑائی تیسرے روز بھی جاری ہے، حماس کے حملوں میں ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 1100 تک پہنچ گئی جبکہ 2 ہزار 741 زخمی ہیں، سینکڑوں اسرائیلی شہری اور اہلکار بھی یرغمال بنا لیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کا اسرائیل اور حماس کے درمیان تشدد میں اضافے کے خاتمے پر زور
اسرائیلی فوج نے بھی غزہ میں فضائی حملے بڑھا دیئے، 100 شہری مقامات پر وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 704 فلسطینی شہید اور 4 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں جن میں 143 بچے اور 105 خواتین بھی شامل ہیں، حملوں کے بعد ایک لاکھ 23 ہزار فلسطینی بے گھر ہو گئے ہیں۔
اسرائیل فاسفورس بموں کا استعمال کر کے عالمی قوانین کی دھجیاں اڑاتا رہا، غزہ میں پناہ گزین کیمپ کو بھی نشانہ بنایا گیا، فضائی حملوں سے کئی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا، اسرائیل نے غزہ کی پٹی کا مکمل محاصرہ کر کے نئی چوکیاں قائم کر دیں جن پر 3 لاکھ اسرائیلی فوجی تعینات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل فلسطین کشیدگی، سلامتی کونسل کا اجلاس بے نتیجہ ختم
دوسری جانب اسرائیلی حکومت کی جانب سے غزہ کیلئے خوراک، بجلی، فیول اور دیگر اشیا کی سپلائی معطل اور انٹرنیٹ سروس بھی بند کر دی گئی، اسرائیل نے لبنان کی سرحد پر فضائی دفاعی نظام نصب کر دیا، لبنانی سرحد پر بھی 1 لاکھ اسرائیلی فوجی بھیجے گئے ہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع یوایو گیلانٹ کا کہنا ہے کہ جنگ کے اصول بدل گئے ہیں، حماس اسرائیل پر حملے کے بعد 50 سال تک پچھتائے گی، وزیر دفاع نے جنوبی اسرائیل کے اوفاکیم قصبے کا دورہ کیا جس پر فلسطینیوں نے حملہ کیا تھا۔
حماس کی کارروائیاں
حماس کے جنگجوؤں نے اسرائیلی علاقوں میں داخل ہوکر ٹارگٹڈ حملے کیے جس میں اسرائیلیوں کے علاوہ 11 امریکی بھی مارے گئے جس کی حکام نے تصدیق کر دی ہے۔
حماس کے رہنما نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم کے خیال سے کہیں زیادہ قیدی ہمارے پاس ہیں، جنہیں غزہ کے ہر کونے میں رکھا گیا ہے، اسرائیلی طیاروں کے حملوں سے قیدیوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے، اسرائیلی یرغمالیوں کا خیال رکھا جائے گا۔
1973ء کے بعد اسرائیل کا سب سے بڑا نقصان
رپورٹس کے مطابق حماس کی جانب سے بڑے پیمانے پر کیا جانے والا یہ حملہ 1973 کی عرب، اسرائیل جنگ کے بعد اسرائیل کا سب سے بڑا نقصان ہے، اسرائیلی حکومت نے 42 سالہ کمانڈر نہال کی ہلاکت کی بھی تصدیق کر دی ہے جبکہ غزہ میں کم از کم 100 اسرائیلیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
ایک لاکھ، 23 ہزار فلسطینی بے گھر ہو چکے: اقوام تحدہ
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں اب تک ایک لاکھ، 23 ہزار فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں جنہوں نے 64 سکولوں میں پناہ لی ہوئی ہے، غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے دوران بیشتر بڑی عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں جن میں 4 بڑے رہائشی ٹاورز شامل ہیں، اس کے علاوہ اب تک 159 ہاؤسنگ یونٹس تباہ ہو چکے ہیں جبکہ 1210 کو نقصان پہنچا ہے۔
قطر جنگ بندی میں ثالث کا کردار ادا کرنے کو تیار
دوسری جانب قطر جنگ بندی میں ثالث کا کردار ادا کرنے کو تیار ہو گیا جس کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلوں کا امکان ہے، قطر حماس کے عہدیداروں اور اسرائیلی حکام سے رابطہ کر کے یرغمال اسرائیلی خواتین اور بچوں کی آزادی اور اسرائیلی جیلوں سے 36 فلسطینی خواتین، بچوں کی رہائی کا مطالبہ کرے گا۔
فلسطین اسرائیل تنازع کے عالمی سطح پر اثرات
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق تنازع کے عالمی سطح پر بھی اثرات نظر آرہے ہیں ، کئی دیگر ممالک نے اپنے شہریوں کے ہلاک، اغوا یا لاپتا ہونے کی اطلاع دی ہے، ان میں پولینڈ ، برازیل، برطانیہ، فرانس، جرمنی، آئرلینڈ، میکسیکو، نیپال، تھائی لینڈ اور یوکرین شامل ہیں۔
تیل کی قیمتوں میں اضافہ
اسرائیل پر حماس کے حملے نے تیل کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے کیونکہ مشرق وسطیٰ میں وسیع تنازع کے خدشے کے پیش نظر مارکیٹوں میں قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔
تشدد نے عالمی منڈیوں میں اتار چڑھاؤ کو ہوا دی، ایران سے سپلائی میں ممکنہ رکاوٹوں کے خدشات کے ساتھ، ایشیائی تجارت میں برینٹ کروڈ کی قیمت 4.18 ڈالر یا 4.94 فیصد بڑھ کر 88.76 ڈالر فی بیرل تک چلی گئی۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے2007ء سے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے ، سال 2021 میں حماس اور اسرائیل کے درمیان دس دنوں تک جاری رہنے والی لڑائی کے بعد یہ حملہ شدید تصور کیا جا رہا ہے۔