غزہ : (دنیانیوز/ ویب ڈیسک ) اسرائیلی فوج نے غزہ میں فضائی حملے بڑھا دیے، نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری سے 526 شہید، 2830 سے زائد زخمی ہو گئے، شہدا میں 78 بچے اور 41 خواتین بھی شامل ہیں۔
فضائی حملوں سے عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا، صیہونی فوجیوں نے غزہ میں پناہ گزین کیمپ پر بھی فضائی حملہ کر دیا، درجنوں فلسطینی شہید اور زخمی ہو گئے، اسرائیلی وزیر دفاع نے غزہ کی پٹی کے مکمل محاصرے کا اعلان کر دیا۔
غزہ کیلئے خوراک ، بجلی ، فیول اور دیگر اشیا کی سپلائی معطل کر دی گئی، انٹرنیٹ سروس بھی بند، ایک لاکھ 23 ہزار فلسطینی بے گھر ہو گئے۔
اسرائیلی حکام کے مطابق اسرائیل نے 3 لاکھ ریزرو فوجی غزہ کی پٹی پر تعینات کر دئیے، لبنان سرحد پر بھی 1 لاکھ اسرائیلی فوجی جمع کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل فلسطین کشیدگی، سلامتی کونسل کا اجلاس بے نتیجہ ختم
اسرائیلی بمباری سے 159 ہاؤسنگ یونٹس مکمل تباہ اور 1210 گھروں کو شدید نقصان پہنچا ہے، 73 ہزار سے زائد افراد نے سکولوں میں پناہ لے رکھی ہے، جن میں سے کچھ افراد کو ہنگامی شیلٹرز دیے گئے ہیں۔
اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے مہاجرین (یو این آر ڈبلیو اے) کے ترجمان عدنان ابو حسنہ نے بتایا ہے کہ اس تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
حماس کا طوفان الاقصٰی آپریشن مہلک ثابت
حماس کی ملٹری ونگ کی کارروائیوں سے اسرائیل بوکھلا گیا، طوفان الاقصیٰ آپریشن میں اسرائیل پر ہزاروں راکٹ فائر کیے گئے جس کے نتیجے میں متعدد اسرائیلی علاقے حملوں کی زد میں آئے، زمین ، سمندر اور فضا سے حملوں کے بعد اسرائیل کے متعدد شہری اور سرکاری اہلکار یرغمال بنا لیے گئے، فلسطینی جنگجوؤں نے اسرائیلی علاقوں میں داخل ہوکر ٹارگٹڈ حملے کیے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق حماس کے بڑے پیمانے پرکیے جانے والا یہ حملہ 1973 کی عرب-اسرائیل جنگ کے بعد اس کا سب سے بڑا نقصان ہے ، اسرائیلی حکومت نے 42 سالہ کمانڈر نہال کی ہلاکت کی بھی تصدیق کر دی ہے جبکہ غزہ میں کم از کم 100 اسرائیلیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
حماس اسرائیل پر حملے کے بعد 50 سال تک پچھتائے گی، اسرائیلی وزیر دفاع
خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع یوایو گیلانٹ کا کہنا ہے کہ جنگ کے اصول بدل گئے ہیں، حماس اسرائیل پر حملے کے بعد 50 سال تک پچھتائے گی، وزیر دفاع نے جنوبی اسرائیل کے اوفاکیم قصبے کا دورہ کیاجس پر فلسطینیوں نے حملہ کیا تھا۔
امریکا کی اسرائیل کی حمایت ، جنگی بحری بیڑے بھیجنے کا اعلان
امریکا نے اسرائیل کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا، امریکی صدر بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم سے رابطہ کرکے اسرائیل پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی سلامتی کیلئے ہماری حمایت مضبوط اور غیرمتزلزل ہے، امریکا تعاون کیلئے تمام مناسب ذرائع دینے کو تیار ہے، اسرائیل کے ساتھ کھڑے تھے اور کھڑے رہیں گے۔
اس ضمن میں امریکا نے اسرائیل کی مدد کیلئے جنگی بحری بیڑہ بھیجنے کا اعلان کیا ہے ، بیڑے میں طیارہ بردار جہاز سمیت 5 تباہ کن بحری جہاز بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :سعودی عرب کا اسرائیل اور حماس کے درمیان تشدد میں اضافے کے خاتمے پر زور
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا کی جانب سے اسرائیل بھیجے جانے والے بحری بیڑے کو حماس کے خلاف جنگ میں استعمال کیا جائے گا اس کے علاوہ امریکا نے فضائی مدد دینے کا بھی عندیہ دیا ہے۔
علاوہ ازیں امریکی صدر جو بائیڈن نے حماس کے حملوں کے بعد گزشتہ روز اضافی فوجی امداد بھیجتے ہوئے امریکی بحری جہازوں اور جنگی طیاروں کو اسرائیل کے قریب جانے کا حکم دیا۔
دوسری جانب حماس نے امریکا کی اسرائیل کے لیے امداد کو صہیونی فوج کی حوصلہ افزائی کی کوشش قرار دیا۔
اسرائیل کا لبنانی سرحد پر حملہ
اسرائیل اور فلسطین کی جنگ میں لبنان کی تنظیم حزب اللہ بھی شامل ہوگئی ، گزشتہ روز حزب اللہ نے تین اسرائیلی فوجی چوکیوں پر حملہ کیا، تینوں اسرائیلی فوجی چوکیاں مقبوضہ شیبہ فارمز میں ہیں، جس کے جواب میں اسرائیلی فوج کی جانب سے لبنان کے سرحدی علاقوں پر راکٹ حملے کیے گئے۔
امریکا کا حزب اللہ کو پیغام
امریکا نے کسی بھی تیسرے فریق کواسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں مداخلت کی کوشش سے باز رہنے کو کہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :اسرائیل فلسطین کشیدگی، سلامتی کونسل کا اجلاس بے نتیجہ ختم
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے غیر ملکی میڈیا کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے خاص طور سے حزب اللہ کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ اس جنگ میں مداخلت کی کوشش سے باز رہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے غزہ پر مکمل قبضہ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے فلسطینیوں کو غزہ خالی کرنے کیلئے 12 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا تھا ۔
فلسطین میں اسرائیل کی شدید بمباری ، ایک ہی خاندان کے 19افراد شہید
اسرائیل نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے غزہ پر بمباری کی اور کئی مقامات کو نشانہ بنایا، غزہ رات بھر اسرائیلی بمباری سے گونجتا رہا، اسرائیلی فضائی حملوں سے عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا، اسرائیل نے غزہ کیلئے فیول، اشیا اور بجلی کی سپلائی معطل کرنے کا اعلان کر دیا۔
اسرائیل کی جانب غزہ پر رات بھر حملے کیے گئے جس میں ایک ہی خاندان کے 19 افراد شہید ہو گئے ، فلسطین میں اب تک شہید ہونیوالے 560 افراد میں 78 بچے اور 42 خواتین بھی شامل ہیں۔
اسرائیل فلسطین کشیدگی، سلامتی کونسل کا اجلاس بے نتیجہ ختم
اسرائیل فلسطین کشیدگی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بند کمرہ ہنگامی اجلاس میں رکن ممالک کے درمیان اتفاق رائے نہ ہوسکا۔
، امریکا اور اسرائیل کے مطالبے کے باوجود کئی اراکین نے حماس کے حملوں کی مذمت نہیں کی جبکہ امریکا کا بیشتر ممالک کی جانب سے حماس حملوں کی مذمت کا دعویٰ کیا گیا ہے
تنازع کے عالمی سطح پر اثرات
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس تنازع کے عالمی سطح پر بھی اثرات نظر آرہے ہیں ، کئی دیگر ممالک نے اپنے شہریوں کے ہلاک، اغوا یا لاپتا ہونے کی اطلاع دی ہے، ان میں پولینڈ ، برازیل، برطانیہ، فرانس، جرمنی، آئرلینڈ، میکسیکو، نیپال، تھائی لینڈ اور یوکرین شامل ہیں۔
تیل کی قیمتوں میں اضافہ
اسرائیل پر حماس کے حملے نےآج ( پیر) کو تیل کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا کیونکہ مشرق وسطیٰ میں وسیع تنازع کے خدشے کے پیش نظر مارکیٹوں میں قیمتیں بڑھ گئیں۔
تشدد نے عالمی منڈیوں میں اتار چڑھاؤ کو ہوا دی، ایران سے سپلائی میں ممکنہ رکاوٹوں کے خدشات کے ساتھ، ایشیائی تجارت میں برینٹ کروڈ کی قیمت 4.18 ڈالر یا 4.94 فیصد بڑھ کر 88.76 ڈالر فی بیرل تک چلی گئی۔
یہ بھی پڑھیں :فلسطین کی جانب سے عرب وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کی درخواست
واضح رہے کہ اسرائیل نے2007ء سے غزہ کا محاصرہ کر رکھا ہے ، سال 2021 میں حماس اور اسرائیل کے درمیان دس دنوں تک جاری رہنے والی لڑائی کے بعد یہ حملہ شدید تصور کیا جا رہا ہے۔