غزہ: (دنیا نیوز) فلسطینی وزارت صحت نے اسرائیلی حملوں سے متاثرہ افراد کے متعلق تازہ ترین اعدادوشمار جاری کر دئیے۔
ترجمان فلسطینی وزارت صحت کے مطابق قابض اسرائیلی بربریت میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 5 ہزار 87 تک پہنچ گئی ہے، شہید ہونے والوں میں 2 ہزار 55 فلسطینی بچے بھی شامل ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ شہید ہونے والوں میں 1ہزار 119 خواتین اور 187 بزرگ شہری بھی شامل ہیں، 15ہزار 273 فلسطینی شہری اسرائیلی حملوں میں شدید زخمی ہوئے، زخمیوں میں 2ہزاربچے اور 14سو خواتین شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا غزہ پر زمینی حملہ حماس نے پسپا کر دیا، ٹینک تباہ
شہید ہونے والے تمام افراد عام شہری ہیں جبکہ 1850 ابھی تک لاپتہ ہیں جن کے ملبے تلے دبنے کا خدشہ ہے ، ملبے تلے دبے افراد میں 800 بچوں کا خدشہ بھی موجود ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ قابض اسرائیلیوں نے معصوم فلسطینیوں کے خلاف ممنوعہ ہتھیار استعمال کئے ، میڈیکل ٹیمز اور ڈاکٹرز نے شہید ہونے والے فلسطینیوں کے جسم پر ممنوعہ ہتھیاروں کے باعث جلنے کے نشانات کی موجودگی ظاہر کی ہے۔
غزہ میں متعدد ہسپتالوں کے قریب دھماکوں کی اطلاعات
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران غزہ میں متعدد ہسپتالوں کے قریب دھماکوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ اس میں کوئی جانی نقصان ہوا ہے۔
خبر رساں ادارے نے فلسطینی میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ ہسپتالوں میں غزہ کا سب سے بڑا میڈیکل کمپلیکس الشفاء، القدس اور انڈونیشین ہسپتال شامل ہیں۔
عرب الاھلی ہسپتال کے قتل عام کے دوبارہ ہونے کے خدشات کے جلو میں غزہ کے تمام ہسپتالوں کو اسرائیل کی طرف سے ایک انتباہ موصول ہوا ہے کہ اگر انہیں خالی نہ کیا گیا تو وہ بغیر وقت ضائع کیے ان پر بمباری کر دیں گے۔
غزہ میں امداد
غزہ میں جنگ سے متاثرہ افراد کی امداد لے جانے والے 14 ٹرکوں پر مشتمل قافلے کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی جسے اقوام متحدہ نے علاقے کے لوگوں کے لیے ’امید کی ایک چھوٹی سی کرن‘ قرار دیا ہے۔
امریکی صدرجو بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے بات چیت امداد کے حوالے سے بات چیت کے بعد بتایا ہے کہ دونوں رہنماوں نے ’اس بات کی توثیق کی ہے کہ اب ضرورت مند فلسطینیوں کے لیے اس اہم امداد کا سلسلہ جاری رہے گا۔‘
ایران نے خبردار کردیا
ایران کے وزیر خارجہ نے اسرائیل اور امریکا کو خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل اپنی فوجی کارروائیوں کو فوری طور پر نہیں روکتا تو مشرق وسطیٰ کے حالات قابو سے باہر ہو جائیں گے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق انہوں نے تہران میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکا اوراسرائیل کو خبردار کرنا چاہتے ہیں کہ اگر انھوں نے فوری طور انسانیت کے خلاف جرائم اور غزہ میں نسل کشی کا سلسلہ بند نہ کیا تو کسی بھی وقت کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
ادھر اسرائیلی فوج کی غزہ میں داخل ہونےکی کوشش ناکام ہوگئی، حماس نے دعوی کیا ہے کہ غزہ کے سرحدی علاقے خان یونس کے قریب اسرائیلی فوج کے زمینی حملے کی پسپائی کے بعد صیہونی فوجی اپنی گاڑیاں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔
مشرق وسطیٰ میں تنازع پھیلنے کے خدشات بڑھ گئے
مشرق وسطیٰ میں تنازع پھیلنے کے خدشات بڑھ گئے، اسرائیل نے جنوبی لبنان کے اندر پانچ کلو میٹر تک فاصلے پر شدید گولہ باری شروع کر دی، غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق لبنان میں حزب اللہ اور اسرائیلی فوج میں فائرنگ اور راکٹوں کا تبادلہ ہوا ہے۔
اس کے علاوہ اسرائیل نے شام میں دمشق اور حلب کے انٹرنیشنل ائیرپورٹس پر میزائل حملے کیے جس میں دو ملازمین جاں بحق ہوگئے۔
دوسری جانب امریکا نے پورے مشرق وسطیٰ میں فضائی دفاعی نظام فعال کر دیا ہے، مزید میزائل نصب کرنے اور فوجیوں کو تعیناتی کے لیے الرٹ کر دیا ہے۔
علاوہ ازیں اسرائیل فلسطین کشیدگی میں حالیہ اضافے کے بعد چین نے گزشتہ ہفتے مشرقِ وسطیٰ میں 6 بحری جنگی جہاز تعینات کر دیے ہیں۔
عالمی سفارتی کوششیں جاری
غزہ میں جنگ بندی کیلئے عالمی سفارتی کوششیں بھی جاری ہیں ، گزشتہ روز سعودی ولی عہد نے محمد بن سلمان نے کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اور فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون سے رابطے کے دوران غزہ میں کشیدگی کم کرنے اور غزہ کامحاصرہ ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو مسترد کر دیا۔