غزہ: (دنیا نیوز) غزہ میں مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری ہے، جنگ بندی کیلئے جہاں سفارتی کوششیں تیز ہوگئی ہیں وہیں مختلف ملکوں میں احتجاج کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے پینٹاگون میں امریکی ہم منصب سے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں نے اسرائیل حماس تنازع پر تبادلہ خیال کیا۔
سعودی وزیر دفاع نے خطے میں سکیورٹی کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا جبکہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے سعودی ہم منصب کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے امریکی شہریوں کی رفح بارڈر کے ذریعے واپسی کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ ہم رفح کراسنگ کے ذریعے اپنے تمام شہریوں کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ جمعہ کو مشرق وسطیٰ کا دورہ کریں گے، دورے کے دوران غزہ میں یرغمال امریکی شہریوں کی رہائی سے متعلق بات چیت ہوگی۔
اقوام متحدہ میں سکیورٹی کونسل کی ماہ نومبر کی صدارت چین کے حوالے کردی گئی ہے، چینی مندوب نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ مشرق وسطیٰ میں 2 آزاد ریاستیں قائم ہونی چاہئیں، چین سکیورٹی کونسل کے صدارتی وقت میں فلسطین کے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کرے گا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے جبالیہ کیمپ پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی، انتونیو گوتریس نے خواتین اور بچوں کے قتل عام کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔
لندن میں امریکی نائب صدر کی برطانوی وزیر اعظم سے ملاقات ہوئی، اس دوران شہریوں نے برطانوی وزیراعظم آفس کے سامنے فلسطینیوں کے حق میں مظاہرہ کیا۔
سپین کے شہر میڈرڈ میں شہید فلسطینیوں کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں، بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں امریکی سفارتخانے کے باہر شہریوں نے فلسطین کے حق میں مظاہرہ کیا۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے مطالبہ کیا ہے کہ مسلم ممالک اسرائیل کا مکمل طور پر بائیکاٹ کر دیں جبکہ حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ نے کہا ہے کہ جلد غزہ میں اسرائیلی فورسز کے حقیقی نقصانات کا پردہ فاش کریں گے۔