قطر : (ویب ڈیسک ) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای اور حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کے درمیان ملاقات ہوئی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ کی صورت حال اور خطے کے منظر نامے کے حوالے سے یہ ملاقات انتہائی اہم رہی، ایران کے سرکاری خبر رساں اداے نے اس ملاقات کی اتوار کے روز تصدیق کی ہے۔
ایرانی خبررساں ادارے کے مطابق ملاقات میں ہنیہ نے ایرنی سپریم لیڈر کو غزہ اور اس سے متعلق امور کے بارے میں تازہ ترین صورتحال اور مغربی کنارے میں سامنے آنے والے واقعات بارے آگاہ کیا کہ کس طرح مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی جرائم بڑھ رہے ہیں ۔
علی خامنہ ای نے اس موقع پر فلسطینی عوام کی ہمت و جرات کے لیے ان کی تحسین کی، تاہم انہوں نے غزہ میں جاری اسرائیلی جرائم پر افسوس کا اظہار کیا۔
ایرانی خبررساں ادارے کے مطابق انہوں نے اسرائیلی جرائم کو امریکی اور بعض دوسرے مغربی ملکوں کی حمایت کی بدولت قرار دیا۔
ایرنی سپریم لیڈر نے اس موقع پر فلسطین کے بارے میں اپنی مستقل پالیسی کا ذکر کیا اور صہیونی قوتوں کے خلاف فلسطینی مزاحمت کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں :ایران کی غزہ میں جنگ بندی نہ ہونے پر امریکہ کو سخت نقصان کی دھمکی
واضح رہے اسماعیل ہنیہ کی علی خامنہ ای کے ساتھ غزہ میں ایک ماہ سے جاری صورت حال کے دوران پہلی ملاقات تھی، قبل ازیں ان کی ایک ملاقات ماہ جون میں رپورٹ کی گئی تھی۔
تہران کو فلسطینی تحریک مزاحمت حماس کے اہم ترین حامی ملکوں میں نمایاں حیثیت حاصل ہے، رواں ماہ کے دوران ایرانی حمایت یافتہ دورسی مزاحمتی گروپ بھی کھل کر حمایت کا اعلان کر رہے ہیں۔