غزہ: (دنیا نیوز) ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی کے سربراہ مرجانا سپولجارک نے کہا کہ تنظیم پراسرائیلی تنقید عملے کے لیے مسئلے کی نمائندگی کرتی ہے اور غزہ کی پٹی میں زیر حراست قیدیوں کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔
بین الاقوامی ریڈ کراس نے 7 اکتوبر کو حماس کے غزہ کی پٹی میں قید کیے گئے 240 قیدیوں میں سے ایک سو سے زیادہ کو اسرائیل کو واپس کرنے میں مدد کی، تنظیم کو بعض اوقات قیدیوں کے اہل خانہ یا اسرائیلی حکام کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
خاص طور پر اس پر الزام لگایا گیا کہ وہ ان قیدیوں سے ملنے کے لیے خاطر خواہ کوششیں نہیں کر رہے جو ابھی تک زیر حراست ہیں، یا انھیں ادویات نہیں بھیجی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فوج کا 2 ماہ کے دوران غزہ پر 10 ہزار فضائی حملوں کا اعتراف
اسپولجارک نے ایک انٹرویو میں کہا کہ صورتحال بہت پیچیدہ ہے، ہم صرف قیدیوں سے ملنے باہر جانے کا فیصلہ نہیں کر سکتے، اس طرح کی تنقید انٹرنیشنل کمیٹی آف دی ریڈ کراس کے عملے کی سلامتی اور ان کی نقل و حرکت کی صلاحیت کو نقصان پہنچا سکتی ہے ۔
فوج کے ترجمان ڈینیل ہاگری نے ایک بیان میں کہا کہ ریڈ کراس سے کہا گیا کہ وہ 7 اکتوبر کو یرغمال بنائے گئے قیدیوں قیدیوں تک پہنچنے کے لیے مداخلت کرے، عالمی برادری کو ایکشن لینا چاہیے، ریڈ کراس کو ان قیدیوں تک پہنچنے کے قابل ہونا چاہیے جو ابھی تک حماس کی قید میں ہیں۔