لاہور: (اسما رفیع ) سال 2023 اختتام کو پہنچ رہا ہے ، رواں برس کے دوران بہت سے واقعات دنیا کی توجہ کا مرکز اور شہ سرخیوں کی زینت بنے رہے ، قدرتی آفات ، جنگ ہو یا معاشی بحران دنیا نے بہت سے مناظر اپنے ذہنوں پر نقش کیے ۔
افقِ عالم پر ظہور پذیر ہونے والے ان اہم واقعات کا ایک سرسری جائزہ درج ذیل ہے ۔
ترکیہ اور شام میں ہولناک زلزلہ
6 فروری 2023 جنوبی ترکیہ اور شمالی شام میں آنے والے دو طاقتور زلزلوں نے تباہی مچادی ، ترکی کے 10 صوبوں میں مجموعی طور پر 40ہزار سے زائد اموات ہوئیں جبکہ ہزاروں زخمی ہوئے، شام میں بھی تقریباً چھ ہزار افراد اس قدرتی آفت میں لقمہ اجل بنے۔
ترکیہ اور شام کے زلزلوں سے وہاں کے تین قدیم شہروں، انطاکیہ، شانلی عرفہ اور حلب کو نقصان پہنچا، زلزلے کے بعد کئی روز آفٹر شاکس کا سلسلہ بھی جاری رہا ، زلزلے سے کم از کم 13.5 ملین افراد اور 4 ملین عمارتیں متاثر ہوئیں ۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ترکی اور شام میں آنے والے ہلاکت خیز زلزلے کو گزشتہ 100 برسوں میں آنے والی خطے کی بدترین قدرتی آفت قرار دیا ۔
روس یوکرین جنگ کو دوسال مکمل
24 فروری کوروس کی جانب سے یوکرین پر کیے جانیوالے بڑے حملے کو دو سال مکمل ہوئے ، روس نیٹو میں یوکرین کی شمولیت کے خلاف ہے ، اس حملے کا مقصد یوکرین کی عسکری صلاحیت کا خاتمہ تھا۔
حکام کے مطابق اس جنگ میں لگ بھگ 25 ہزار سے زائد یوکرینی فوجی اور تقریبا دس ہزار شہری مارے گئے ، جنگ میں درجنوں شہر ملبے میں تبدیل ہوئے اور لاکھوں افراد بھوک اور بے گھر ہوگئے۔
اقوام متحدہ نے اس جنگ کے شعلے پوری دنیا میں پھیلنے کا انتباہ جاری کیا لیکن وہ نتیجہ خیز حل تلاش کرنے میں ناکام رہا،ایک جانب امریکا کا مطالبہ ہے کہ روس پہلے اپنے عسکری دستے یوکرین سے نکالے اس کے بعد ہی سنجیدہ مذاکرات کی راہ ہموار ہو گی لیکن روس یہ بات ماننے کو بالکل تیار نہیں، جنگ کو دوسرا سال ہے لیکن جنگ بندی کے کوئی راستے نظر نہیں آتے۔
شاہ چارلس سوم کی تاج پوشی اور شاہی تنازعات
سال 2023 کے دوران جہاں متعدد اہم واقعات رونما ہوئے وہیں پوری دنیا پر راج کرنے والی ملکہ الزبتھ کے انتقال کے بعد شاہ چارلس سوم نے تخت برطانیہ کا شاہی تاج سر پر سجایا، 6 مئی 2023 میں 74 سالہ شاہ چارلس برطانوی تخت پر براجمان ہونے والی 40 ویں شخصیت بنے۔
شاہ چارلس کی رسم تاج پوشی کو برطانیہ میں صدی کی سب سے بڑی تقریب قرار دیا گیا، تقریب میں ایک شاندار پریڈ، فوجی جلوس نکالا گیا، تاجپوشی کی روایتی قدیم رسومات ادا کی گئیں۔
تاج پوشی کی یہ رسم 1937 کے بعد سے کسی بادشاہ کی پہلی رنگین ٹیلی ویژن اور آن لائن نشر ہونے والی تقریب تھی ، 2023 میں 27 ملین لوگوں نے تقریب کو ٹیلی ویژن پر براہ راست دیکھا ، دنیا نیوز نے بھی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ناظرین کو لائیو کوریج دکھائی ۔
شاہ چارلس برطانیہ کے علاوہ 14 دولتِ مشترکہ کے ممالک کے بھی بادشاہ ہیں جن میں آسٹریلیا، کینیڈا اور نیوزی لینڈ بھی شامل ہیں۔
سال 2023کے دوران ہی ایک طرف شاہ چالس کی تاج پوشی ہوئی تو دوسری طرف برطانوی شاہی خاندان میں تنازعات بھی کھل کر سامنے آئے ، برطانوی شہزادے ہیری کو محل سے بے دخل کیا گیا بعدازاں برطانوی شہزادہ ہیری نے اپنے ہی خاندان کے تنازع بارے کتاب لکھ دی ۔
ٹائٹن آبدوز حادثہ
18 جون کو اوقیانوس میں ٹائی ٹینک کا ملبہ دکھانے کیلئے سمندر کی تہہ میں جانے والی آبدوز " ٹائٹن " حادثے کا شکار ہوگئی ، ’ٹائٹن‘ ٹائی ٹینک کی طرف غوطہ لگانے کے تقریباً 1 گھنٹہ 45 منٹ بعد ہی ممکنہ طور پر تباہ ہوگئی تھی تاہم 22 جون کو اس کاملبہ ملا۔
اس آبدوز میں برطانوی ایکسپلورر ہمیش ہارڈنگ، فرانسیسی آبدوز کے ماہر پال ہنری نارجیولٹ، پاکستانی نژاد برطانوی ٹائیکون شہزادہ داؤد اور ان کا بیٹا سلیمان اور اوشن گیٹ ایکسپیڈیشنز کے چیف ایگزیکٹو افسر اسٹاکٹن رش سوار تھے۔
تلاش اور بچاؤ کا آپریشن ریاستہائے متحدہ کوسٹ گارڈ ، یونائیٹڈ سٹیٹس نیوی، اور کینیڈا کے کوسٹ گارڈ کی قیادت میں ایک بین الاقوامی ٹیم نے کیا ، جہاز کی حفاظت کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا گیا تھا، اس سیاحتی مہم میں شامل افراد کی ہلاکتوں نے ہر آنکھ کو آبدیدہ کردیا ۔
ٹوئٹرایکس میں تبدیل
سال 2023 میں سوشل میڈیا پر بڑی تبدیلی اس وقت آئی جب مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے کمپنی کا تاریخی لوگو تبدیل کردیا، ٹوئٹر پر پرندوں کی جگہ اب ’ایکس‘ نے لے لی ہے۔
اس تبدیلی کے بعد ٹوئٹر ایک خودمختار کمپنی نہیں رہی بلکہ اسے ایک نئی کمپنی ایکس کارپوریشن کا حصہ بنایا گیا ، ٹوئٹر کو خریدنے کے بعد ایلون مسک نے اس پلیٹ فارم میں متعدد تبدیلیاں کی ہیں جن میں ٹوئٹر بلیو سروس قابل ذکر ہے۔
ہوائی کے جنگلات میں آتشزدگی
ماہ اگست میں امریکی ریاست ہوائی کے ماؤئی کے جنگلات میں لگنے والی صدی کی مہلک ترین آگ کے باعث 100 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ کئی لاپتا ہوئے ، خوفناک آتشزدگی میں 2 ہزار 200 سے زیادہ انفرا سٹرکچرز کو نقصان پہنچا یا وہ مکمل تباہ ہوگیا اور 2 ہزار 100 ایکڑ سے بھی زیادہ رقبے پر موجود ہر چیز خاک میں بدل گئی۔
ہوائی میں جنگل کی آگ سے بڑے پیمانے پر نقصان میں آب و ہوا کی تبدیلی کا بڑا حصہ ہے، ہوائی میں جہاں خشک جھاڑیوں، خشک پتوں اور خشک ٹہنیوں نے تیزی سے آگ پکڑی، وہاں سمندر میں جاری طوفان کے ساتھ حرکت کرنے والی تیز ہواؤں نے بھی آگ کو ایک مقام سے دوسرے مقام تک انتہائی تیزی سے پہچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
چین امریکا تعلقات
چین اور امریکا کے تعلقات سے دنیا کا معاشی و سیاسی مستقبل جڑا ہے ، امریکہ اور چین کے صدور کے درمیان تقریباً ایک برس بعد ملاقات سان فرانسسکو میں منعقد ہونے والی’ ایشیا پیسیفک کو آپریشن‘ سمٹ کی سائیڈ لائنز پر ہوئی ۔
دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اس وقت سرد مہری کا شکار ہوئے تھے جب رواں برس فروری میں صدر بائیڈن نے امریکہ کی فضائی حدود میں آنے والے چین کے ایک جاسوس غبارے کو مار گرانے کے احکامات دیے تھے۔
آبنائے تائیوان میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان تعلقات کم ترین سطح پر پہنچے، سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے حوالے سے بھی دونوں میں شدید عناد ہے ، اس کے ساتھ ہی یوکرین کے خلاف روسی جنگ پر اختلافات نے بھی دونوں میں جلتی پر تیل کا کام کیا۔
حماس اسرائیل جنگ
رواں سال کا سب سے تکلیف دہ واقعہ اسرائیل اور حماس کی جنگ ہے، 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر اچانک حملے اور اسرائیل کی غزہ میں جوابی کارروائی کے بعد سے دونوں کے مابین جنگ جاری ہے ، اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے حماس کو ’تباہ‘ کرنے کا عزم کے ساتھ غزہ میں فضائی حملوں کی ایک نہ ختم ہونے والی مہم کا آغاز کیا اور فضائی ، زمینی کارروائی میں نہتے فلسطینیوں کو خون میں نہلا دیا گیا ۔
معصوم بچے اسرائیلی بربریت کا سب سے زیادہ نشانہ بنے اور غزہ کی پٹی کے شمالی حصے میں عمارتیں کھنڈر میں تبدیل ہوچکی ہیں۔
جنگ کے سات ہفتوں بعد دونوں فریق ایک ہفتے کی عارضی فائر بندی پر متفق ہوئے جس کے دوران حماس نے 105 اور اسرائیل نے 240 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا۔
حماس کے دوبارہ منظم ہونے کے خوف سے اسرائیل نے پھر اپنی جارحیت شروع کی، امریکہ نے اس دوران جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی اقوام متحدہ کی قراردادوں کو ویٹو کرنا جاری رکھا اور عالمی سفارتی کوششوں کے باوجود اسرائیل کے غزہ پر حملے جاری ہیں۔
غزہ کی پٹی کا محاصرہ کرنے کے بعد پانی، خوراک، ایندھن اور دیگر بنیادی ضروریات کےسامان کی شدید قلت ہے اورغزہ کے شہری انتہائی تکلیف دہ صورتحال سے دوچار ہیں ۔
غزہ میں صحت کے حکام کے مطابق اسرائیل کی حالیہ جارحیت میں 30دسمبر تک 21 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید اور 56 ہزار زخمی کیے جاچکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
کینیڈا اوربھارت کشیدہ تعلقات
ماہ اکتوبر میں بھارت اور کینیڈا کے درمیان تعلقات میں کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی جب کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے مغربی کینیڈا میں ایک سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہونے کا الزام لگایا۔
بھارتی نژاد کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجر کو رواں سال جون میں کینیڈا کے شہر وینکوور میں قتل کر دیا گیا تھا۔
دونوں ممالک کی طرف سے الزامات کی بوچھاڑ شروع ہوئی، سفارتی تعلقات معطل ہوئے اور سفارت کار ملک بدر کر دیے گئے، ابھی اس معاملے پر بات جاری تھی کہ 23 نومبر کو امریکا نے بھارت کے خلاف ایک ایسا ہی پنڈورا باکس کھول دیا۔
برطانوی اخبار نےسکھ علیحدگی پسند رہنما گرو پتونت سنگھ پنون کو امریکا میں قتل کرنے کی ایک سازش کو امریکا نے ناکام بنا دیا، اس معاملے میں میبنہ طور پر بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کے امکان کے پیش نظر امریکا نے بھارت کو وارننگ جاری کی ، پہلے کینیڈا اور پھر امریکا کی طرف سے یہ الزامات بھارت کیلئے عالمی سطح پر شرمندگی کا باعث بنے۔
خلا کو تسخیر کرنے کی دوڑ
2023 میں خلائی دوڑ میں اس وقت تیزی دیکھی گئی جب بھارت اگست میں چاند کے جنوبی قطب پر اپنے خلائی مشن ’چندریان‘ کو کامیابی کے ساتھ لینڈ کرنے والا پہلا ملک بن گیا، اس کے چند دن بعد ہی ایک روسی مشن چاند کی سطح پر اترا تھا۔
اسی طرح سلطان النیادی طویل مدتی خلائی مشن پر جانے والے پہلے عرب خلا باز بن گئے ، بین الاقوامی خلائی سٹیشن پر چھ ماہ گزارنے کےدوران 200 سے زیادہ تجربات کیے۔
سال 2023 میں ناسا نے جیمز ویب سپیس ٹیلی سکوپ کے ذریعے جہاں ستاروں کے ارتقا کا کھوج لگایا وہیں کئی ممالک نے خلا میں اپنے مشن روانہ کیے۔
طاقتور سپر ہیوی راکٹ سے لیس سپیس ایکس کا سٹار شپ خلائی جہازعملے کےبغیر ٹیسٹ فلائٹ پر ٹیکساس کے شہر براؤنسویل کے قریب 18 نومبر 2023 کو لانچ کیا گیا۔
ناسا کا ایک خلائی کیپسول خلا سے ایک سیارے کی مٹی کا اب تک کا سب سے بڑا سیمپل لے کر واپس زمین پر پہنچا ، اس خلائی کیپسول نے امریکی ریاست یوٹاہ کے صحرا میں اتر کر سائنس دانوں تک سیارے کی مٹی کا سیمپل پہنچایا۔
موسمیاتی تبدیلیاں ا ور کوپ28
یہ سال گرم ترین سال کے طور پر یاد رکھا جائے گا، یورپی یونین کے موسمیاتی ادارے نے 2023 کو اب تک ریکارڈ کیے جانے والا گرم ترین سال ہونے کی پیش گوئی کی تھی اور 2023 کے اولین 10 ماہ کے دوران عالمی درجہ حرارت صنعتی عہد سے قبل کے مقابلے میں 1.43 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔
خام ایندھن کو جلانے اور جنگلات کی کٹائی کے باعث فضا میں ماحول کو گرم کرنے والی گیسوں کا اجتماع بڑھا اور اب تک زمین صنعتی عہد سے قبل کے مقابلے میں 1.2 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ گرم ہوچکی ہے ۔
سال کے دوران ہیٹ ویوز اور خشک سالی کی شدت میں بدترین اضافہ ہوا اور ہزاروں اموات ہوئیں جبکہ مالی نقصان الگ ہے۔
یورپی موسمیاتی ادارے کی رپورٹ کیمطابق جنوری سے اکتوبر 2023 کے دوران اوسط عالمی درجہ حرارت نے 2016 کے ابتدائی 10 ماہ کے درجہ حرارت کے ریکارڈ کو توڑ دیا، جو ابھی انسانی تاریخ کا گرم ترین سال قرار دیا جاتا ہے۔
اس ضمن میں دسمبر میں ہونیوالی اقوام متحدہ کے کلائمٹ سمٹ (کوپ 28) میں تقریباً 200 ممالک نے موسمیاتی تباہی سے بچنے کے لیے فوسل ایندھن سے بتدریج منتقلی پر اتفاق کیا ہے۔
فوسل فیول یا حیاتیاتی ایندھن کو جلانا گلوبل وارمنگ کی وجہ بنتا ہے اور اس سے لاکھوں زندگیاں خطرے میں پڑتی ہیں۔ اس سے قبل عالمی حکومتوں نے کبھی بھی اجتماعی طور پر ان کا استعمال ترک کرنے پر اتفاق نہیں کیا تھا۔