جہنم میں پھول، غزہ میں جنگ کے دوران 20 ہزار بچوں کی پیدائش

Published On 20 January,2024 09:53 am

جینیوا: (ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ میں تین ماہ سے زائد عرصہ سے جاری جنگ کے دوران ناقابل یقین حالات میں 20 ہزار بچوں کی پیدائش ہوئی ہے۔

خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے بچوں سے متعلق ذیلی ادارے یونیسف کی ترجمان ٹیس انگرام نے غزہ پٹی کے ایک حالیہ دورے سے واپسی پربیان میں بتایا کہ غزہ میں اب تک سب سے زیادہ نقصان خواتین اور بچوں کاہوا ہے جہاں زچگی کے دوران خواتین دم توڑ رہی ہیں، نرس کو بچوں کی جان بچانے کے لیے چھ مردہ خواتین کا ہنگامی طور پر بڑا آپریشن کرنا پڑا۔

یونیسیف کے مطابق 7 اکتوبر سے شروع ہونے والی اس جنگ کے بعد سے اب تک تقریبا 20 ہزار بچے جنم لے چکے ہیں اور ہر 10 منٹ میں ایک بچہ پیدا ہو رہا ہے۔

ادارے کی ترجمان نے عمان سے ویڈیو لنک کے ذریعے جنیوا میں صحافیوں کو بتایا کہ ماں بننا خوشی کا وقت ہوتا ہے لیکن غزہ میں پیدا ہونا والا بچہ جہنم میں آتا ہے، بچے سسک رہے ہیں، مائیں تڑپ تڑپ کر موت کے منہ میں جا رہی ہیں، ان حالات میں ہمیں راتوں میں نیند نہیں آنی چاہیے۔

اس موقع پر یونیسیف نے کی ترجمان نے ان حملوں کی وجہ سے بدترین مشکلات کا سامنا کرنے والی خواتین کی کہانیاں بھی سنائیں۔

انگرام کا کہنا تھا کہ برے حالات کاشکار خواتین کے ساتھ ان کی ملاقات بہت دل گرفتہ تھی ، مشعال نامی خاتون اس وقت حاملہ تھیں جب ان کا گھر تباہ ہو گیا اور ان کے شوہر کئی دنوں تک ملبے تلے دبے رہے جس کے بعد میں ان کا بچہ رحم میں بے حس وحرکت ہو گیا۔

انگرام کا کہنا ہے کہ ’اب تقریباً ایک ماہ بعد انہیں یقین ہے کہ بچہ مر چکا ہو گا، تاہم انہوں نے مزید کہا کہ مذکورہ خاتون اب بھی طبی امداد کا انتظار کر رہی ہیں۔

ترجمان یونیسیف نے کہا کہ ماؤں کو بچے کی پیدائش سے پہلے، دوران اور بعد میں مناسب طبی دیکھ بھال، غذائیت اور تحفظ تک رسائی میں ناقابل تصور مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت غزہ میں نوزائیدہ بچوں کی اموات کی شرح نامعلوم ہے، انسانیت ان حالات کو مزید جاری رہنےکی اجازت نہیں دے سکتی، ماؤں اور نوزائیدہ بچوں کو انسانی بنیادوں پرجنگ بندی کی ضرورت ہے۔

ہر ایک گھنٹے میں دو مائیں اپنی جانیں گنوا رہی ہیں: اقوام متحدہ 

دوسری جانب اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ کی جنگ کا سب سے بڑا شکار خواتین اور بچے ہیں، جن کی تعداد 16,000 کے لگ بھگ ہے ۔ 

صنفی مساوات کو فروغ دینے والی اقوام متحدہ کی ایجنسی نے جمعہ کو کہا کہ غزہ کی جنگ کا سب سے بڑا شکار خواتین اور بچے ہیں، جس میں 7 اکتوبر سے اب تک کے ہر گھنٹے میں تقریباً 16 ہزار اور ایک اندازے کے مطابق ہر ایک گھنٹے میں دو مائیں اپنی جانیں گنوا رہی ہیں۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری اور زمینی کارروائیوں میں کم از کم 24 ہزار 762 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔