اسرائیل کی جبالیہ اور خان یونس پر شدید بمباری، 24 گھنٹوں میں 210 افراد شہید

Published On 24 January,2024 11:32 am

غزہ : (دنیانیوز/ویب ڈیسک ) اسرائیلی فوج نے جبالیہ میں 2 رہائشی عمارت پر بارود برسا کر مزید 14 فلسطینیوں کو شہید کردیا، 24 گھنٹوں کے دوران 210 افراد شہید ہوئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق  شمالی غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں 2 رہائشی گھروں پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 14 شہری جان سے  گئے جبکہ غزہ کی طبی ذرائع نے عرب میڈیا کو بتایا ہے کہ خان یونس میں ایک دن میں کم از کم 40 فلسطینی شہید ہو گئے، 24 گھنٹوں کے دوران 210 افراد شہید ہوئے۔

گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کے خان یونس شہر کو گھیرے میں لینے کا اعلان کیا تھا، جس میں حالیہ ہفتوں میں لڑائی شدت اختیار کرگئی ہے۔

اسرائیلی فوج نے خان یونس اور پناہ گزین کیمپ کے علاقوں کے رہائشیوں کو وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر المواسی کے علاقے میں چلے جائیں۔

اسرائیلی فوج نے خان یونس کا النصر ہسپتال فوری خالی کرنے کا حکم دے دیا،  ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز تنظیم نے بتایا کہ اسرائیل کی مسلسل بمباری کے باعث بے گھر افراد، مریضوں اور عملے کو ہسپتال سے نکلنے میں شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔

ادھر غزہ کی گلیوں اورمکانوں میں حماس جنگجوؤں اوراسرائیلی فوج کےدرمیان شدید جھڑپیں ہوئیں جس میں متعدد اسرائیلی فوجی زخمی ہوئے ہیں ،حماس نےاسرائیل کاجدید ترین ڈرون طیارہ مارگرایا۔

قابل ذکر ہے کہ حالیہ عرصے کے دوران اسرائیلی افواج نے جنوبی غزہ کی پٹی بالخصوص خان یونس شہر پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں جہاں ان کا خیال ہے کہ حماس کے سینیر رہ نما زیر زمین سرنگوں میں چھپے ہوئے ہیں۔

دریں اثنا اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے منگل کو اعلان کیا کہ غزہ میں جنگ کے تیسرے مرحلے میں کم از کم 6 ماہ لگیں گے۔

اسرائیلی چیف آف سٹاف ہرزی ہیلیوی نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں لڑائی طویل عرصے تک جاری رہے گی اور اس کے ساتھ اسرائیل کے لیے "بہت سے چیلنجز" میں اضافہ بھی ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں :غزہ میں 24 فوجیوں کی ہلاکت سے متعلق اسرائیلی وضاحت غلط نکلی

ادھر سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ کو آفت زدہ علاقہ قراردیتے ہوئے کہا کہ کوئی دلیل فلسطینیوں پر ظلم کا دفاع نہیں کرسکتی ، غزہ میں انسانی بنیادوں پر صرف امداد ہی  تھی لیکن وہ بھی اسرائیل نے روک دی ۔

اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل کےاجلاس میں فلسطین کی صورتحال پر بحث میں انتونیو گوتریس نے تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں کوئی گھر، سکول، ہسپتال بلکہ اقوام متحدہ کے ادارے بھی اسرائیلی بمباری سے محفوظ نہیں۔

فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے خطاب میں کہا کہ دنیا غزہ میں فوری جنگ بندی چاہتی ہے، اسرائیل کو ہٹ دھرمی سے روکنا ہوگا۔

دوسری جانب امریکا نے غزہ میں علاقائی تبدیلیوں اور غزہ میں بفرزون بنانے کی اسرائیلی تجویز کی مخالفت کردی ، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ جب غزہ کی مستقل حیثیت کی بات آتی ہے تو اس حوالے سے وہ بہت واضح ہیں، نقل مکانی کرنے والوں کی گھروں کو واپسی کی حمایت کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 25 ہزار 700 سے زائد افراد شہید اور 63 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔