واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکا، برطانیہ اور جرمنی کی جانب سے روس میں ہونے والے صدارتی انتخابات پر ردعمل سامنے آ گیا ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ولادیمیر پیوٹن صدارتی الیکشن جیت کر 5 ویں بار روس کے صدر منتخب ہو گئے ہیں، روس میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 67 فیصد رہا، ولادیمیر پیوٹن 87 اعشاریہ 97 فیصد ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔
تین روزہ پولنگ میں صدر پیوٹن کے مدمقابل چار امیدوار تھے، پولنگ سٹیشنز بند ہونے تک 11 کروڑ 23 لاکھ ووٹرز میں سے 74 فیصد نے ووٹ ڈالا ہے، روس کے صدارتی انتخاب میں پہلی بار خیرسون، ڈونیسک اور دیگر دوعلاقوں میں بھی ووٹنگ ہوئی۔
روس کے صدارتی انتخاب میں سب سے زیادہ چیچنیا میں 96 فیصد ووٹنگ ہوئی جبکہ روس سے باہر دنیا بھر میں 230 پولنگ سٹیشنوں پر سوا لاکھ ووٹرز نے اپنا حق رائے استعمال کیا، الیکشن میں کامیابی کے بعد پیوٹن 5 ویں بار صدارت سنبھالیں گے اور چھ سال تک عہدے پر فائز رہیں گے۔
امریکا اور برطانیہ نے روس میں ہونے والے صدارتی انتخابات کو مشکوک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس میں صدارتی انتخابات صاف اور شفاف نہیں ہوئے، ولادیمیر پیوٹن نے مخالفین کو قید میں ڈال کر سیاسی عمل سے باہر رکھا، روس کے انتخابات مشکوک انداز میں ہوئے۔
جرمن وزارت خارجہ نے روسی الیکشن پر ردعمل میں کہا کہ روس کے صدارتی الیکشن نتائج سے کوئی حیرانی نہیں ہوئی کیونکہ یہ شفاف نہیں ہیں، پیوٹن کا انتخاب تشدد اور سنسر شپ کی بنیاد پر ہوا، یوکرین کے مقبوضہ علاقوں میں انتخابات بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہیں۔