یورپی رہنماؤں اور مصری صدر کا غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ

Published On 18 March,2024 11:15 am

قاہرہ : (ویب ڈیسک ) مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور یورپی کمیشن کی صدر کی قیادت میں قاہرہ کے دورے پرآئے اعلیٰ اختیاراتی وفد نے غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی پر زور دیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق دونوں فریقین نے غزہ اور دوسرے فلسطینی علاقوں سے جبری انخلاء کی مخالفت کی اور تنازعہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی ضرورت پر زور دیا۔

مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے زور دیا ہے کہ مقبوضہ فلسطینی سرزمین میں فلسطینی عوام کے مصائب کے خاتمے کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے سوا کوئی حل نہیں ہے، فلسطینی ریاست کو تسلیم کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں مکمل رکنیت دی جائے اور دو ریاستی فارمولےکے اصولوں پر عمل درآمد کے لیے کام کیا جائے۔

انہوں نے یورپی یونین کے ر ہنماؤں کے ساتھ شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ مسئلہ فلسطین کے حل میں تاخیر خطے اور پوری دنیا کو عدم استحکام سے دوچار کررہی ہے، مصر غزہ کی پٹی سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کی کسی اسرائیلی کوشش کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے۔

انہوں نے یورپی رہنماؤں کے ساتھ بحران کے حل کیلئے مصری کوششوں کے بارے میں بات چیت کی، جبکہ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے ایک جامع اور مربوط نقطہ نظر اپنانے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ 1967ء کی سرحدوں پر مشتمل فلسطینی آزاد ریاست کے قیام اور مشرقی بیت المقدس کو اس ریاست کا دارالحکومت بنا کر فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی ضمانت دی جا سکے۔

صدرالسیسی نے غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے اسرائیل سے جنگ بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے یورپی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی کے حصول کے لیے مزید کوششیں تیز کریں اور ساتھ ہی جنگ سے متاثرہ فلسطینیوں تک امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیرلیین کی قیادت میں ایک اعلیٰ اٰختیاراتی یورپی وفد نے مصر کے دورے کے دوران صدر السیسی سےملاقات کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں :غزہ: اسرائیل کا الشفا ہسپتال پررات گئے حملہ، متعدد فلسطینی زخمی

اس موقع پر یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین نےکہا کہ غزہ کی پٹی کو قحط کا سامنا ہے، جو کہ ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی کے معاہدے پر زور دیا۔

وان ڈیر لیین نے قاہرہ میں مصری-یورپی چھ فریقی اجلاس سے خطاب میں رفح میں اسرائیل کے فوجی آپریشن شروع کرنے کے اثرات کے بارے میں یورپی یونین کے خدشات کا اظہار کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب فوری جنگ بندی کے معاہدے پر پہنچنا ضروری ہے، جس کے نتیجے میں قیدیوں کی رہائی ہو اور مزید انسانی امداد غزہ کی پٹی تک پہنچ سکے۔

یورپی کمیشن کی صدر نے مزید کہا کہ وہ مصر اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ شانہ بشانہ کام کریں گی تاکہ ہر ممکن طریقے سے غزہ کو براہ راست امداد پہنچائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ مصر مشرق وسطیٰ میں استحکام اور سلامتی کا ستون ہے۔
 

Advertisement