غزہ: (ویب ڈیسک) قطر میں ہونے والے مذاکرات کے دوران اسرائیل اپنے 40 یرغمالیوں کے بدلے 700 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے پر رضا مند ہو گیا۔
اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ قطر کے شہر دوحہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان یرغمالیوں کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے مذاکرات میں اہم ترین پیشرفت سامنے آئی ہے جس میں اسرائیل نے حماس کی قید میں 40 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے 700 فلسطینیوں کی رہائی پر اتفاق کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں فلسطینی خواتین کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کے منظم منصوبے کا انکشاف
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایک سینئر اسرائیلی آفیشل نے بتایا کہ 700 فلسطینی قیدیوں میں تقریباً 100 عمر قید پانے والے قیدی بھی شامل ہوں گے، اس تجویز پر بھی غور کر رہے ہیں جس کے تحت عمر قید کی سزا پانے والے 7 فلسطینیوں کو ایک خاتون فوجی کے بدلے رہا کیا جائے گا۔
سینئر اسرائیلی آفیشل نے مزید کہا ہے کہ اسرائیل کو فلسطینی قیدیوں کے ناموں پر اعتراض کرنے کا حق نہیں ہو گا جن کا مطالبہ حماس کرے گی، اگر اسرائیل کو ناموں پر اعتراض کرنے کا حق دیا جاتا ہے تو ہر خاتون فوجی کیلئے مزید فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: رفح میں زمینی آپریشن انسانی تباہی کا سبب بنے گا: سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ
صیہونی میڈیا کے مطابق اسرائیلی آفیشل نے بتایا کہ امریکا اپنے سیکرٹری آف سٹیٹ انٹونی بلنکن کے ذریعے اسرائیل پر واضح دباؤ ڈال رہا ہے کہ مذاکرات میں پیشرفت اور دنوں میں معاہدے تک پہنچا جائے، امریکی دباؤ کے بعد غزہ کی پٹی کے شمالی علاقوں میں بتدریج واپسی کا یہ ایک معاہدہ ہے۔