غزہ : (ویب ڈیسک ) اسرائیلی فوج نے عالمی دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے رفح پر محدود آپریشن کرنے کے لیے پیر کو شمالی رفح سے ایک لاکھ کے لگ بھگ فلسطینیوں کے جبری انخلا کا عمل شروع کردیا۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی عہدیدار کاکہنا ہے کہ شمالی رفح سے ایک لاکھ فلسطینیوں کو نکال رہے ہیں، اسرائیل کے اس اقدام پر سعودی وزارت خارجہ نے صہیونی افواج کو رفح شہر کو نشانہ بنانے کے خطرات سے خبردار کیا ہے۔
سعودی وزارت خارجہ نے کہا غزہ کی پٹی کے تمام علاقوں پر حملہ کرنے اور اس کے رہائشیوں کو بے گھر کرنے کی منظم خونی مہم کے ایک حصے کے طور پر اسرائیلی کارروائی بڑے پیمانے پر تباہی لائے گی۔
وزارت خارجہ نے سعودی عرب کی طرف سے اسرائیلی افواج کی جانب سے قتل عام کو روکنے کے لیے تمام بین الاقوامی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزیوں اور بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون کی بغیر کسی روک ٹوک کے خلاف ورزیوں کو مسترد کردیا۔
وزارت نے کہا کہ اسرائیلی کارروائی انسانی بحران کو بڑھائے گی اور اس سے بین الاقوامی امن کی کوششوں کو دھچکا لگے گا۔
یہ بھی پڑھیں:حماس کی تجاویز مسترد، اسرائیل کا رفاہ پر حملہ، بمباری میں 5 بچے شہید
سعودی عرب نے عالمی برادری سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں نہتے شہریوں کے خلاف اسرائیلی فوج کی طرف سے کی جانے والی نسل کشی کی کارروائیوں کو روکنے کے لیے فوری مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ عالمی ادارہ صحت کے اندازوں کے مطابق رفح میں لگ بھگ 12 لاکھ فلسطینی مقیم ہیں، ان میں سے اکثر سات ماہ سے جاری جنگ کے دوران غزہ کی پٹی کے دوسرے علاقوں سے نقل مکانی کرکے یہاں پہنچے ہیں۔
امریکہ کی قیادت میں بہت سے مغربی ملکوں نے گزشتہ مہینوں کے دوران اسرائیل کو رفح پر کسی بھی حملے کے نتائج سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے گھر افراد کو محفوظ بنانے کے قابل عمل منصوبے کے بغیر رفح پر زمینی آپریشن کرنا تباہ کن ثابت ہوگا ۔
دوسری جانب حماس کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی تجاویز منظوری کے باوجود اسرائیل نے رفاہ پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں ایک گھر پر بمباری سے5 بچے شہید ہو گئے۔
غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان تقریباً 7 ماہ سے جاری جنگ کے دوران فلسطینی علاقے میں 34ہزار سے زائد افراد شہیدہو چکے ہیں، غزہ کی پٹی میں 78ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔