بیروت: (دنیا نیوز) حماس کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کیلئے دی گئی امریکی تجاویز پر تحفظات کا اظہار کر دیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے ترجمان اسامہ حمدان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی کیلئے فراہم کردہ امریکی تجاویز پر تحفظات ہیں، امریکا کی جنگ بندی تجویز پر عمل درآمد ناممکن ہے۔
حماس کے ترجمان اسامہ حمدان نے عرب نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ غزہ کے تصادم میں امریکی وزیر خارجہ حل کی بجائے مسائل کا سبب ہے، حماس نے امریکی تجاویز کے متبادل تجویز پیش کر دی ہے۔
دوسری جانب حماس کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کیلئے دی گئی تجویز پر ردعمل دیتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ حماس نے مجوزہ جنگ بندی منصوبے میں کئی تبدیلیوں کی تجویز دی ہے، حماس کی تجویز پر عملی اقدامات نہیں ہو سکتے۔
دورہ قطر کے دوران دوحہ میں قطری وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ بات چیت روک کر جنگ بندی شروع کرنے کا وقت ہے، حماس کی کچھ تجاویز قابل عمل ہیں کچھ پر عملدرآمد نہیں ہوسکتا۔
انٹونی بلنکن نے کہا کہ حماس معاہدے کو نہیں مانتی تو یہ واضح ہے اس نے غزہ جنگ جاری رکھنے کا انتخاب کر لیا ہے، حماس کو خطے کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے اور نہ دی جائے گی، جنگ بندی معاہدے تک پہنچنے کی کوششیں جاری رکھیں گے۔
ادھر امریکی مشیر برائے قومی سلامتی جیک سلیوان نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے ردعمل میں آنے والی تجویز میں کوئی بڑی شرط نہیں ہے، حماس تجویز کا ثالث ممالک مصر اور قطر سے مل کر حل نکل سکتا ہے۔