تل ابیب : (ویب ڈیسک ) اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے سابق جنرل بینی گانٹز کی حکومت سے علیحدگی کے بعد اپنی 6 رکنی جنگی کابینہ تحلیل کردی۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق سابق جنرل بینی گانٹز کی حکومت سے علیحدگی کے بعد نین یاہو کی جانب سے یہ اقدام متوقع تھا۔
نیتن یاہو اب غزہ میں جاری جنگ کے حوالے سے وزیر دفاع یوو گیلنٹ اور سٹریٹجک اُمور کے وزیر رون ڈرمر پر مشتمل چھوٹے گروپ سے متوقع طور پر مشاورت کریں گے جہاں یہ دونوں ہی جنگی کابینہ میں رہ چکے ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم سے ان کے اتحادی اور قوم پرست مذہبی شراکت داروں نے مطالبہ کیا تھا کہ وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ اور قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گوئر کو جنگی کابینہ میں شامل کیا جائے لیکن ایسا کرنے کی صورت میں اسرائیل کے اپنے دیرینہ اتحادی امریکا سمیت بین الاقوامی شراکت داروں کے تعلقات تناؤ کا شکار ہو سکتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ پر اسرائیلی فوج کے 24 گھنٹوں میں مزید حملے، 5 بچے شہید
گانٹز اور آئزن کوٹ دونوں نے گزشتہ ہفتے حکومت سے علیحدگی اختیار کر لی تھی اور اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیتن یاہو غزہ جنگ کے لیے حکمت عملی بنانے میں ناکام رہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری جنگ میں اب تک 37 ہزار سے زائد فلسطینی غزہ میں اسرائیلی بمباری اور وحشیانہ کارروائیوں کے نتیجے میں شہید ہو چکے ہیں۔