غزہ : (ویب ڈیسک ) اسرائیل کی جانب سے غزہ کے مختلف علاقوں پر فضائی اور زمینی حملوں کا سلسلہ تھم نہ سکا ، صیہونی فوج کی تازہ ترین کارروائیوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 34 فلسطینی شہید ہوگئے۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں دیر البلاح سمیت مختلف علاقوں میں فضائی اور زمینی کارروائیاں کی گئیں، جس کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 34 فلسطینی شہید ہوگئے۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج رفح میں جاری آپریشن دو ہفتوں میں ختم کردے گی کیونکہ جنگ کا دوسرا مرحلہ اپنے اختتام کو پہنچنے والا ہے، جبکہ رفح میں آپریشن کے اختتام تک اگر جنگ بندی پر رضامندی نہیں ہوئی تو اسرائیل غزہ میں کارروائیوں سے متعلق اپنا اگلا لائحہ عمل طے کرے گا۔
امریکا نے غزہ میں امداد کی راہ میں رکاوٹ بننے والے اسرائیلی شہریوں پر پابندی لگادی، بائیڈن انتظامیہ نے بتایا کہ پابندی کی زد میں آنے والے اسرائیلی شہریوں کے گروپ پر امدادی ٹرکوں کو لوٹنے اور آگ لگانے کے بھی الزامات ہیں۔
امریکا نے امدادی قافلوں کی حفاظت کو یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے واضح کیا کہ امدادی قافلوں کو نشانہ بنانے والی کارروائیوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ادھر اقوام متحدہ کی طرف سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں اقوام متحدہ کے ماہرین نے اسرائیل کی طرف سے وسطی غزہ کے نُصیرات کیمپ میں یرغمالیوں کی بازیابی کے لیے فوجی آپریشن کے لیے امدادی ٹرک کے استعمال کو جنگی جرم قرار دے دیا ہے۔
رپورٹ میں ماہرین نے اسرائیلی افواج کی مذمت کی جو کہ امریکہ کی طرف سے بنائے گئے عارضی سمندری بندرگاہ سے آنے والے انسانی امداد کے ٹرک میں چھپے ہوئے تھے، اس ٹرک کا مقصد انسانی امداد فراہم کرنا تھا ۔
دوسری جانب ترک میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے میں بھی پناہ گزینوں کے ایک کیمپ پر حملہ کیا، اس دوران 7 فلسطینیوں کو گولیاں مارکر شہید کیا گیا اور 3 کو حراست میں لیا گیا۔
غزہ کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونیوالی اس جنگ میں اب تک 37 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جس میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔