واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) امریکہ کے صدر جوبائیڈن نے مسلمانوں کے مذہبی تہوار عید الاضحیٰ کے موقع پر تہنیتی پیغام جاری کیا ہے۔
امریکی صدر نے اتوار کے روز جاری کردہ اپنے عید مبارک کے پیغام میں کہا کہ میری اور جِل بائیڈن کی طرف سے امریکا اور دنیا بھر میں رہنے والے مسلمانوں کو عید الاضحیٰ مبارک ہو، آج کے دن مسلمان عبادت اور قربانی کرتے ہیں، مسلمان آج کے دن ضرورت مندوں کو کھانا بھی دیتے ہیں۔
امریکی صدر نے اپنے بیان میں تمام مسلمانوں کو حج کی مبارک باد بھی دی۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے بیان میں کہا کہ حج اور عید الاضحیٰ ہمیں مساوات اور خیرات کی اہمیت یاد دلاتی ہے، امریکا لاکھوں امریکی مسلمانوں کا گھر ہے، بہت سے امریکی مسلمان میری انتظامیہ میں شامل ہیں۔
جوبائیڈن نے اپنے بیان میں کہا کہ میں پہلا صدر ہوں جس نے امریکی مسلمانوں کو وفاقی عدالتوں میں نامزد کیا، میں امریکی عوام کی جانب سے ان کی محنت اور کام کا مشکور ہوں۔
انہوں نے کہا کہ امریکی مسلمان ہمارے خاندان، دوست اور ساتھی شہری ہیں، وہ ہماری قوم کو مضبوط بناتے ہیں۔
جوبائیڈن نے کہا کہ اس سال عید الاضحیٰ دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے ایک مشکل وقت میں آئی ہے، غزہ میں بے گناہ شہری جنگ کی ہولناکی کا شکار ہیں جہاں ہزاروں بچوں سمیت بہت سے معصوم لوگ مارے جاچکے ہیں، امریکہ کی حمایت سے تیار کی گئی جنگ بندی تجویز پر عمل کیا جانا چاہیے، اس جنگ بندی تجویز پر عمل سے ہی شہریوں کے جنگی مصائب سے نکلنے میں مدد دی جا سکتی ہے کیونکہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کی خوفناکی سے بچ سکتے ہیں۔
جوبائیڈن نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ اس جنگ میں بہت سے معصوم لوگ مارے جا چکے ہیں جن میں ہزاروں کی تعداد میں بچے بھی شامل ہیں، بہت سے لوگوں کو اپنے گھروں کو چھوڑنا پڑا ہے، ان کی درد غیر معمولی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ پر اسرائیلی فوج کے 24 گھنٹوں میں مزید حملے، 5 بچے شہید
امریکی صدر نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ میں یقین رکھتا ہوں کہ اسرائیل کی طرف سے حماس کو پیش کیا گیا تین مراحل پر مشتمل جنگ بندی منصوبہ تشدد کے خاتمے کا بہترین راستہ ہے، اس کی سلامتی کونسل نے بھی تائید کی ہے۔
تاہم یہ نئی بات ہے کہ امریکی صدر اپنے پیش کردہ یا خود سے منسوب کیے گئے جنگ بندی منصوبے کو اسرائیل کی طرف سے حماس کو پیش کیا گیا منصوبہ قرار دے رہے ہیں، اس دوران حماس کی طرف سے پیش کردہ ترامیم کا بھی ذکر کیے بغیر اسی منصوبے کو بہترین راستہ قرار دیا ہے۔
انہوں نے اپنے پیغام میں مسلم کمیونٹی کے حقوق کے لیے امریکی کوشش کو اُجاگر کیا ، خصوصاً جو مسلمان مظالم کا شکار ہیں۔
واضح رہے کہ دنیا بھر کے لاکھوں مسلمان حضرت ابراہیمؑ اور حضرت اسمٰعیلؑ کی عظیم قربانی کی یاد میں عیدالاضحیٰ مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منارہے ہیں لیکن خوشی کا یہ موقع غزہ کی پٹی کے لوگوں کے لیے تلخ ہو چکا ہے۔
اسرائیل کی نو ماہ کی وحشیانہ جنگ کے بعد، محصور فلسطینی پٹی میں جو کچھ باقی ہے وہ تباہی ہے اور 37 ہزار سے زیادہ افراد ابدی نیند سو چکے ہیں جس میں زیادہ تر خواتین اور بچوں کو خون میں نہلایا گیا ہے۔