تہران : (دنیانیوز/ویب ڈیسک ) ایران میں صدارتی انتخابات کیلئے پولنگ رات 12 بجے تک جاری رہی ، صدارتی انتخاب کے لیے چار امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا ۔
ایران میں صدارتی انتخابات کیلئے ووٹنگ کا آغازہوگیا ، 6 کروڑ 10 لاکھ سے زائد افراد ووٹنگ کے اہل قرار دیے گئے ہیں۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے تہران میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔
اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ انتخابات کا دن ایرانیوں کے لیے خوشی اور مسرت کا دن ہے، دنیا کے سامنے ملک کی عزت اور آبرو انتخابات میں عوام کی شرکت پر مبنی ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق صدارتی انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان دو روز میں کیا جائے گا، کوئی بھی امیدوار 50 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل نہ کرسکا تو انتخابات کا دوسرا مرحلہ ہوگا۔
ایرانی صدر کے انتخاب کے لیے ایران کی شوریٰ نگہبان نے صرف 6 امیدواروں کے ناموں کی منظوری دی تھی تاہم دو امیدوار امیر حسین غازی زادہ ہاشمی اور علی رضا زاکانی آخری وقت پر مقابلے کی دوڑ سے دستبردار ہوچکے ہیں۔
اب صدارتی انتخابات کیلئے 4 امیدواروں سعید جلیلی، محمد باقر قالیباف، مسعود پزیشکیان، مصطفیٰ پور محمدی کے درمیان مقابلہ ہورہا ہے ، ایران میں خواتین کو صدر کے عہدے کے لیے الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ ایران میں صدارتی انتخابات 2025 میں ہونا تھے تاہم گزشتہ ماہ صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں انتقال کے بعد اس عہدے کے لیے آج ایرانی عوام ووٹ ڈالیں گے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ جمعے کو ہونے والے الیکشن میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔
اس سے قبل 2021 کے صدارتی انتخابات میں کئی اصلاح پسند اور اعتدال پسند امیدواروں کے نااہل ہونے کے بعد ووٹرز نے ووٹنگ کے عمل میں دلچسپی ظاہر نہیں کی تھی جس کے نتیجے میں ووٹنگ ٹرن آؤٹ لگ بھگ 49 فی صد تھا، ایران کے صدارتی انتخابات کی تاریخ میں یہ کم ترین ووٹنگ ٹرن آؤٹ تھا۔
ایران میں ایسے موقع پر صدارتی انتخابات ہو رہے ہیں جب ملک کو اندرونی طور پر مہنگائی اور بین الاقوامی سطح پر اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کی وجہ سے چیلنجز کا سامنا ہے۔