نئی دہلی : (دنیانیوز) مودی کے بھارت میں بدعنوانیاں عروج پر ، بھارتی وزیراعظم کے تیسری بار اقتدار میں آتے ہی کرپشن کی نئی کہانی منظرعام پر آگئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق میڈیکل کالج میں داخلے کیلئے پیپر لیک کر کے لاکھوں نوجوانوں کا مستقبل داؤ پر لگانے والی بلیک لسٹ فرم، مودی کی قیادت والی کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ میں بھرتی امتحان کے دوسرے مرحلے کا انعقاد کر رہی ہے ۔
دی وائر کے مطابق گجرات میں واقع ایڈوٹیسٹ سالیوشنز پرائیویٹ لمیٹڈ کو پیپر لیک معاملے میں بلیک لسٹ کیا گیا تھا، مودی حکومت کی جانب سے سی ایس آئی آر کو سیکشن آفیسر اور اسسٹنٹ سیکشن آفیسر کی نئی بھرتیوں کے لیے ممنوعہ شدہ فرم میں امتحان انعقاد کرنے کا حکم دیا گیا۔
دی وائر کے مطابق ایڈوٹیسٹ کے بانی سریش چندر آریہ ایک ہندو تنظیم کے صدر ہیں اور مودی کو ان کے منعقد کردہ پروگراموں میں شرکت کرتے دیکھا گیا ہے ۔
دی وائر کے مطابق کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر ونیت آریہ کو گرفتار کیا جا چکا ہے لیکن کمپنی کو ابھی بھی بی جے پی سے امتحانی ٹھیکے مل رہے ہیں، سی ایس آئی آر کی جانب سے امتحان کے دوسرے مرحلے کا سرکاری نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے ، مگر امتحان پہلے ہی بہت سے تنازعات کا شکار ہے۔
دی وائر کی رپورٹ کے مطابق حیرت کی بات ہے کہ امتحان کے پہلے مرحلے میں دھوکہ دہی کے الزام میں امیدوار جیل میں ہیں لیکن ان کے نام کامیاب امیدواروں کی فہرست میں ڈال دیے گئے ہیں، دھوکے اور کرپشن کے الزامات کے باوجود مودی کی سربراہی میں کمپنی امتحان منعقد کرے گی۔
مودی کے انتہاپسند اور کرپٹ ایجنڈے کے باعث بھارت کا تعلیمی نظام بربادی کی جانب گامزن ہے ، مودی کی کرپٹ پالیسیوں نے دو کروڑ نوجوانوں کے مستقبل کو گہرے اندھیرے کی جانب دھکیل دیا ہے۔