غزہ : (ویب ڈیسک ) صیہونی فوج کی جانب سے نہتے فلسطینیوں پر مظالم کا سلسلہ جاری ہے ، نصیرت کیمپ میں پناہ گزینوں کے سکول پر بمباری سے مزید 17 فلسطینی شہید جبکہ 80زخمی ہوگئے۔
عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ شہر اور المغازی پر شدید بمباری کی جبکہ الشاطی کیمپ میں مسجد پر بھی وحشیانہ حملے کیے۔
حماس کے سیاسی بیورو کے ایک رکن عزت الرشق نے اتوار کو کہا کہ ان کی جماعت غزہ کی پٹی پر حالیہ اسرائیلی حملوں کے بعد جنگ بندی کے مذاکرات سے پیچھے نہیں ہٹی ہے۔
انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ خان یونس کے مغرب میں المواصی کے قتل عام کے جواب میں حماس کی طرف سے مذاکرات روکنے کے فیصلے کے بارے میں کچھ میڈیا میں بے بنیاد خبریں آئی ہیں۔
الرشق نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو پر عرب ثالثوں اور امریکہ کی جنگ بندی کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام بھی لگایا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ المواصی کیمپ پر حملے میں حماس کمانڈر رافع سلامہ شہید ہوا۔
عرب میڈیا کے مطابق ہفتے کے روز المواصی کیمپ پر اسرائیلی بمباری سے 90 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوئے تھے ، اسرائیلی فوج نے حماس کمانڈر محمد ضیف اور رافع سلامہ کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔
عرب میڈیا کے مطابق حماس نے المواصی حملے میں اپنے کسی کمانڈر کی ہلاکت کی تردید کی تھی۔
واضح رہے کہ اسرائیلی حملوں سے 24 گھنٹوں میں مزید 150 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے، 7 اکتوبر کے بعد سے شہدا کی مجموعی تعداد 38 ہزار 443 سے تجاوز کر گئی، جبکہ 88 ہزار 481 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔