بیروت: (دنیا نیوز) اسرائیل کی جانب سے غزہ پر حملے جاری رکھنے پر حماس نے جنگ بندی مذاکرات سے دستبردار ہونے کا اعلان کر دیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے سینئر اہلکار نے بتایا کہ غزہ میں اسرائیل کی جانب سے قتل عام اور جنگ بندی کیلئے غیرمناسب رویے کی وجہ سے حماس مذاکرات سے دستبردار ہو گیا، تنظیم کے عسکری رہنما محمد ضیف ’ٹھیک‘ ہیں اور اسرائیل کے جنوبی غزہ کے ایک کیمپ پر بڑے بم حملے کے باجود کام کر رہے ہیں۔
سینئر عہدیدار نے مزید کہا ہے کہ حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہانیہ نے بین الاقوامی ثالث قطر اور مصر کو مذاکرات سے دستبرداری سے متعلق آگاہ کر دیا ہے، غزہ میں جنگ بندی کیلئے مئی میں امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک منصوبہ تجویز کیا تھا جس پر مذاکرات ہو رہے تھے۔
گزشتہ روز حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ نے کہا تھا کہ ہم نے معاہدے تک پہنچنے اور جارحیت کو ختم کرنے کیلئے بڑی لچک دکھائی اور جب قابض حکومت جنگ بندی کے معاہدے اور قیدیوں کیلئے تبادلے کے معاہدے کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے گی تو مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کیلئے تیار ہیں، ثالثوں اور دیگر ممالک سے رابطہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر حملے روکنے کیلئے دباؤ ڈالیں۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل خان یونس کے المواسی کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملے میں 71 سے زائد فلسطینی شہید جبکہ 289 زخمی ہو گئے تھے، حملے میں برطانوی تنظیم کے سینئر رکن سمیت 4 کارکنان بھی مارے گئے۔
حملے کے بعد اسرائیل نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ المواسی کیمپ پر حملے میں محمد ضیف جو 7 اکتوبر کے حملوں کا ’ماسٹر مائنڈ‘ہے ہدف تھا، حماس نے کہا کہ محمد ضیف زندہ اور کام کر رہے ہیں، المواسی میں دیگر اضلاع سے ہزاروں کی تعداد میں بے گھر فلسطینی قیام پذیر ہیں۔