جینیوا: (ویب ڈیسک ) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے خدمات انجام دینے والے سب سے اہم ادارے 'انروا' کے بارے میں جاری اسرائیلی مخالفانہ مہم کے باوجود دو ٹوک انداز میں کہا ہے فلسطینیوں کے لیے 'انروا' کا کوئی متبادل نہیں ہے۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق انروا کی حمایت میں آنے والے بیان میں سیکرٹری جنرل نے یہ بھی کہا ہے کہ 118 ملکوں نے انروا کو فلسطینیوں کے لیے انسانی بنیادوں پر ناگزیر قرار دیا ہے۔
اقوام متحدہ کی ایجنسی انروا غزہ کی پٹی کے علاوہ مغربی کنارے، اردن، شام اور لبنان میں بھی لاکھوں بے گھر فلسطینیوں کے لیے صحت کی سہولیات اور امداد فراہم کرتی ہے جبکہ بے گھر فلسطینیوں کے بچوں کے لیے پناہ گزین کیمپوں میں تعلیم کی سہولت کا اہتمام کرتی ہے۔
حتیٰ کہ غزہ جنگ کے دوران مشکل ترین حالات اور براہ راست انروا اسرائیلی فوج کی بمباری کی زد میں آ کر ہلاک ہو رہے ہیں، ایک اندازے کے مطابق اب تک 195 اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں ، مزید یہ کہ انروا کے مراکز اور بنائے گئے تعلیمی اداروں سمیت امدادی مراکز اور قائم کردہ پناہ گزین کیمپوں کو یو این او کی یہ ایجنسی برادشت کر رہی ہے۔
اس صورت حال میں اسرائیل براہ راست انروا کی مسلسل دشمنی کے انداز میں میں مہم شروع کیے ہوئے ، تاہم اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے نیو یارک میں انروا کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا میری سب سے اپیل ہے کہ انروا اور اس کے مینڈیٹ کی حفاظت کریں، مجھے واضح کرنے دیں کہ اونروا کا کوئی متبادل نہیں ہے۔
سیکرٹری جنرل نے مزید کہا کہ انروا کا عملہ پر تشدد مظاہروں اور غلط مہموں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، کئی اہلکاروں کو اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے حراست میں بھی لے رکھا ہے، مغربی کنارے میں بھی انروا کے اہلکاروں کی نقل وحرکت پر پابندیاں ہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو غزہ میں اسرائیلی جنگ کے شروع سے انروا کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں، اسرائیلی پارلیمنٹ بھی انروا ایک دہشت گرد ادارہ قرار دینے کے لیے غور کر رہی ہے۔