واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) سابق امریکی صدر بارک اوباما نے صدر بائیڈن کے صدارتی انتخابات کی دوڑ سے دستبرار ہونے کے فیصلے کی تعریف کردی ۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک بیان میں سابق امریکی صدر بارک اوباما نے صدر جو بائیڈن کے فیصلے کو سراہتے ہوئے انہیں "اعلیٰ ترین محب وطن" قرار دیا۔
ان کاکہنا تھا کہ بائیڈن کبھی لڑائی سے پیچھے نہیں ہٹے تاہم، انھوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا انھوں نے بائیڈن کے نائب صدر کملا ہیرس کو ڈیموکریٹک امیدوار کے طور پر توثیق کرنے کے فیصلے کی حمایت کی ہے یا نہیں ۔
اوباما نے 2009 سے 2017 تک نائب صدر کے طور پر خدمات انجام دینے والے 81 سالہ بائیڈن کو امریکہ کے لیے اہم صدور میں سے ایک قرار دیا ۔
اوباما نے کہا کہ مجھے اعتماد ہے کہ ہماری پارٹی کے رہنما ایک ایسا عمل تشکیل دینے میں کامیاب ہوں گے جس سے ایک شاندار نامزد امیدوار سامنے آئے۔
دوسری جانب برطانوی وزیراعظم سرکیئر اسٹارمر نے کہا کہ امریکی صدر بائیڈن کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں، یوکرین کے صدر نے کہا کہ بائیڈن نے مشکل مگر ٹھوس فیصلہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:صدر جوبائیڈن کی صدارتی الیکشن سے دستبرداری پر عالمی رہنماؤں کا ردعمل
واضح رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے بالآخر ڈیموکریٹس رہنماؤں، سینیٹرز اور اراکین کانگریس کے دباؤ اور مطالبہ کو تسلیم کرتے ہوئے آئندہ نومبر کے صدارتی انتخا ب میں حصہ لینے سے دستبردار ہونے کا اعلان کردیا، اور کاملہ ہیرس کی نامزدگی کی توثیق کردی۔
واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن پر ان کی ذہنی اور جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ بڑھتی ہوئی عمر کی وجہ سے صدارتی امیدوار کے عہدے سے دستبردار ہونے کے لیے دباؤ بڑھ رہا تھا۔