واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکی صدر جوبائیڈن کے صدارتی الیکشن کی دوڑ سے دستبرداری کے اعلان پر عالمی رہنماؤں کا ردعمل بھی سامنے آ گیا ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے نومبر میں ہونے والے صدارتی الیکشن سے دستبرداری کی خبر دنیا میں آگ کی طرح پھیل گئی ہے، امریکا کی طرح دنیا بھر سے جوبائیڈن کے اعلان پر ردعمل آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے آئندہ صدارتی الیکشن کی دوڑ سے دستبردار ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کا صدر بننا میرے لئے بڑے فخر کی بات ہے، میری خواہش تھی کہ دوبارہ صدارتی انتخابات لڑوں، پارٹی اور ملک کے بہترین مفاد میں دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ باقی مدت کیلئے بطور صدر ذمہ داریاں نبھاتا رہوں گا، قوم سے اس ہفتے خطاب کروں گا، ہم نے ملکر کورونا اور معاشی صورتحال کا مقابلہ کیا، گزشتہ ساڑھے تین سال ہم نے بطور قوم بے پناہ ترقی کی ہے، آج امریکا دنیا کی سب سے مضبوط معیشت ہے۔
امریکی صدر جوبائیڈن کے اعلان کے بعد عالمی رہنماؤں نے بھی ردعمل دیا ہے، برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن کے فیصلے کا احترام کرتا ہوں، ان کی بقیہ مدت میں ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہوں۔
آئرش وزیر اعظم سائمن ہیرس نے کہا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کی 2020ء میں فتح کے بعد دنیا بدل گئی ہے، میں ان کی عالمی قیادت اور دوستی کا شکر گزار ہوں۔
نارویجن وزیر اعظم نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ جوبائیڈن کئی دہائیوں سے امریکا کے سب سے نمایاں سیاست دانوں میں سے ایک ہیں، امریکی صدر نے کئی اہم اصلاحات کی ہیں۔
پولینڈ کے وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ صدر جوبائیڈن نے کئی مشکل فیصلے کیے جن سے پولینڈ، امریکا اور دنیا کو محفوظ بنایا گیا، چیک ری پبلک کے وزیر اعظم نے کہا یہ ایک ایسے سیاستدان کا فیصلہ ہے جس نے کئی دہائیوں تک اپنے ملک کی خدمت کی۔