لندن: (ویب ڈیسک) برطانیہ نے اسرائیلی وزیر اعظم اور وزیر دفاع کی گرفتاری کیلئے عالمی عدالت سے جاری وارنٹ کیخلاف دائر درخواست واپس لینے کا اعلان کر دیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ میں نئی حکومت نے سابق حکومت کی جانب سے اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یووا گیلنٹ کی گرفتاری کیلئے عالمی عدالت کے جاری وارنٹ کیخلاف دائر درخواست واپس لینے کا اعلان کر دیا ہے۔
برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر کے ترجمان نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں بتایا ہے کہ نئی حکومت عالمی عدالت کے فیصلے کیخلاف دائر کی گئی درخواست واپس لے گی کیونکہ ہمارا طویل مؤقف ہے کہ یہ عدالت کا معاملہ ہے لہٰذا وہی فیصلہ ہوگا۔
وزیر اعظم کے ترجمان نے مزید کہا ہے کہ برطانوی حکومت قومی اور بین الاقوامی دونوں سطح پر قانون کی عملداری اور اختیارات کی منتقلی پر بھرپور یقین رکھتی ہے۔
دوسری جانب نئی برطانوی حکومت کے فیصلے کو برطانیہ میں یہودی تنظیموں نے مسترد کر دیا ہے اور اس کو سخت فیصلہ قرار دیتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا کہ اس سے برطانوی پالیسی میں تبدیلی کا اشارہ ملتا ہے جبکہ اسرائیل برطانیہ کا اتحادی ہے۔
واضح رہے کہ عالمی عدالت نے رواں برس مئی میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع یووا گیلینٹ کو جنگی جرائم میں کردار پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے اور اسی طرح کے وارنٹ حماس کے تین رہنماؤں کیخلاف بھی جاری کیے گئے تھے۔
بعد ازاں کنزرویٹو کی سابق حکومت نے عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے مؤقف اپنایا تھا کہ فلسطین اوسلو معاہدے کے تحت اسرائیلی شہریوں پر مجرمانہ حدود کا مطالبہ نہیں کر سکتا تو ایسی صورت میں کیا عالمی عدالت اسرائیلیوں پر اپنا دائرہ اختیار لاگو کر سکتی ہے۔
برطانیہ میں حالیہ عام انتخابات کے نتیجے میں کنزرویٹو پارٹی کو شکست دے کر لیبر پارٹی نے اپنی حکومت بنائی اور اب وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے مذکورہ درخواست واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔