تل ابیب: (ویب ڈیسک) اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے سربراہ محمد ضیف کو فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس کی جانچ پڑتال کے بعد اس بات کی تصدیق کی جا سکتی ہے کہ حماس کے عسکری کمانڈر محمد ضیف 13 جولائی کو خان یونس میں ایک کمپاؤنڈ پر فضائی حملے میں زخمی ہونے کے بعد جان کی بازی ہار گئے۔
اسرائیلی فوج کے محمد ضیف کو فضائی حملے میں قتل کرنے کا اعلان تہران میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے دوسرے روز کیا گیا ہے، گزشتہ روز اسرائیل نے لبنان کے دارالحکومت بیروت پر فضائی حملے میں حزب اللہ کے سینئر کمانڈر فواد شکر کو قتل کرنے کا دعویٰ بھی کیا تھا۔
تاہم اُس وقت عالمی میڈیا کا کہنا تھا کہ محمد ضیف اس قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے تھے جب کہ عرب میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ محمد ضیف زخمی ہوئے ہیں۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے نے بھی اُس وقت کہا تھا کہ خان ہونس کے ایک کمپاؤنڈ پر فضائی حملے میں 90 سے زائد افراد شہید ہوئے ہیں لیکن ان اطلاعات کی تردید کی گئی تھی کہ شہدا میں محمد ضیف بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب حماس نے ایک بار پھر اپنے سپریم کمانڈر محمد الضیف ابراہیم المصری کے قتل کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی کوششیں ناکام ثابت ہوئیں، کمانڈر الحمد اللہ نہ صرف خیریت سے ہیں بلکہ صیہونی ریاست کے خلاف کارروائیوں کی براہ راست نگرانی بھی کر رہے ہیں۔