تل ابیب (دنیانیوز/ویب ڈیسک ) امریکی سیکریٹری آف سٹیٹ انٹونی بلنکن حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں جاری جنگ میں سیز فائر معاہدے کیلئے سفارتی دباؤ بڑھانے کی غرض سے مشرق وسطیٰ کے دورے پر تل ابیب پہنچے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن آج اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کریں گے، ملاقات میں حماس کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کو حتمی شکل دینے کے حوالے سے بات چیت ہوگی۔
انٹونی بلنکن اسرائیلی صدر اور وزیر دفاع سے ملاقات بھی کریں گے، وہ اسرائیلی رہنماؤں سے ملاقات کے بعد کل مصر روانہ ہوں گے۔
یاد رہے کہ غزہ کی جنگ شروع ہونے کے بعد بلنکن کا یہ اسرائیل کا 9 واں دورہ ہے۔
علاوہ ازیں امریکی وزیر خارجہ نے سعودی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ بھی کیا، دونوں رہنماؤں نے یمن ،غزہ اور سوڈان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ۔
سعودی وزیر خارجہ نے غزہ جنگ بندی معاہدے کیلئے اسرائیل پر سفارتی دباؤ بڑھانے پر زوردیا۔
غزہ میں اسرائیلی فورسز کی بربریت تھم نہ سکی
دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فورسز کی وحشیانہ بمباری جاری ہے جہاں جبالیہ پناہ گزیں کیمپ، دیرالبلاح اور خان یونس پر حملے کیے گئے، 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں سے مزید 25 فلسطینی شہید اور 72 زخمی ہوگئے۔
اسرائیلی بمباری سے دیر البلاح میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوئے جس کے بعد 7 اکتوبر سے اب تک شہدا کی مجموعی تعداد 40ہزار 99 ہوگئی ہے جبکہ 92 ہزار 609 زخمی ہیں۔
حماس عہدیدار کا کہنا ہے کہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں سب سے بڑی رکاوٹ اسرائیلی وزیر اعظم ہیں۔
ادھر اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت پر برطانوی دفتر خارجہ کے اہلکار نے استعفیٰ دے دیا۔ برطانوی اہلکار مارک اسمتھ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی مدد کرکے برطانوی حکومت جنگی جرائم میں حصہ دار بن رہی ہے۔