تل ابیب : (ویب ڈیسک ) امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی پر جاری مذاکرات اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے خاتمے تک پہنچنے کا "شاید آخری موقع" ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ فیصلہ کن لمحہ ہے، غالباً یرغمالیوں کو ان کے گھروں کو واپس کرنے، جنگ بندی تک پہنچنے اور سب کو دیرپا امن و سلامتی کے لیے بہتر راستے پر ڈالنے کا بہترین اور شاید آخری موقع ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس 7 اکتوبر کو غزہ میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد بلنکن کا اسرائیل کا یہ نواں دورہ ہے، انہوں نے آج تل ابیب میں اسرائیلی صدر اسحاق ہرزگ سے ملاقات کے بعد ایک پریس کانفرنس بھی کی۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے اتوار کوکہا تھا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی تک پہنچنا اب بھی ممکن ہے۔
بائیڈن کا یہ بیان اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور حماس کی جانب سے ایک دوسرے پر جنگ بندی مذاکرات ناکام بنانےکے الزامات کےسامنے آئے ہیں، اسی دوران امریکی وزیرخارجہ بھی اسرائیل پہنچے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :غزہ میں جنگ بندی ، امریکی وزیر خارجہ آج نیتن یاہو سے ملاقات کریں گے
بائیڈن نے پریس کو بتایا کہ بات چیت ابھی جاری ہے اور ہم ہمت نہیں ہاریں گے۔
اتوار کے روز اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اسرائیل کے ساتھ غزہ اور مصر کی سرحد پر فلاڈیلفیا کے محور پر موجود رہنے کا اعلان کیا۔
مبصرین کا خیال ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم کی طرف سے فلاڈیلفیا محور پر اسرائیلی فوجی موجودگی کو برقرار رکھنا معاہدے کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہے، خود اسرائیلی مذاکرات کار بھی نیتن یاہو کے موقف کو مذاکرات میں پیش رفت میں رکاوٹ سمجھتے ہیں۔
غزہ میں جنگ بندی تک پہنچنے کی کوشش کے لیے دوحہ میں جمعرات اور جمعہ کو ہونے والی ملاقاتوں کے بعد رواں ہفتے قاہرہ میں امریکی، مصری اور قطری ثالثی کے تحت مذاکرات دوبارہ شروع ہونے والے ہیں۔
علاوہ ازیں امریکی وزیر خارجہ نے سعودی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ بھی کیا، دونوں رہنماؤں نے یمن ،غزہ اور سوڈان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، سعودی وزیر خارجہ نے غزہ جنگ بندی معاہدے کیلئے اسرائیل پر سفارتی دباؤ بڑھانے پر زوردیا۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں اب تک شہدا کی مجموعی تعداد 40ہزار سے تجاوز کرگئی جبکہ 92 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔