حزب اللہ کیخلاف جنگ ابھی نہیں بلکہ مستقبل میں ہوگی : گیلنٹ

Published On 26 August,2024 08:53 am

یروشلم : (ویب ڈیسک ) اسرائیلی وزیر دفاع گیلنٹ نے اعلان کیا ہے کہ حزب اللہ کے خلاف جنگ ابھی نہیں بلکہ مستقبل بعید میں ہوگی۔

عرب میڈیا کے مطابق حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ اسرائیل کی جانب سے رہنما فواد شکر کے قتل پر ان کی افواج کا ردعمل آج حملے کے بعد ختم ہو گیا ہے، جس پر اسرائیلی وزیر دفاع کا تبصرہ بھی سامنے آگیا۔

اسرائیلی وزیر دفاع کاکہنا ہے کہ ان کی فوج نے آج حزب اللہ کی کارروائی کو ناکام بنا دیا اگرچہ حزب اللہ نے صبح کے وقت سینکڑوں ڈرون اور میزائل اسرائیل کی جانب فائر کیے تھے۔

گزشتہ روز اسرائیلی فوج کے ترجمان نے فرانسیسی خبررساں ادارے کو بتایا کہ وہ اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ گلیلوٹ فوجی اڈے کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔

دوسری طرف حزب اللہ نے کہا ہے کہ اس کے حملے کے بنیادی ہدف میں یہ فوجی اڈا شامل تھا، یہ فوجی انٹیلی جنس بیس ہے جس میں موساد کا ہیڈکوارٹر بھی شامل ہے، اسرائیلی میڈیا کے مطابق یہ اڈا وسطی اسرائیل میں تل ابیب کے مضافات میں واقع ہے۔

حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ نے بھی اس فوجی اڈے کو بڑے پیمانے پر کیے گئے اپنے حملے کا بنیادی ہدف قرار دیا، حسن نصر اللہ نے اسرائیل کو حالیہ کشیدگی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ بیروت کے مضافاتی علاقے میں رہنما فواد شکر کے قتل نے تمام سرخ لکیریں عبور کر لی تھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی جماعت نے فواد شکر کے قتل پر اسرائیل کو جواب دینے میں دیر کی تھی لیکن حزب اللہ نے اپنے طریقے سے جواب دیا اور ردعمل اب ختم ہو گیا ہے۔

انہوں نے اسرائیلی گلیلوٹ بیس پر حملے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی اہداف پر 300 سے زیادہ راکٹ فائر کیے گئے ، اسرائیل کا سارا بیانیہ غلط ہے اور ان کا حملہ کامیاب رہا، پارٹی کے ذریعے نشانہ بنائے گئے اہداف کا تعلق اسرائیل کی فوج سے تھا، اسرائیل کے 11 فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔

یاد رہے 30 جولائی کو اسرائیل نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں حملہ کرکے حزب اللہ کے کانڈر فواد شکر کو قتل کردیا تھا، اس کے بعد سے حزب اللہ نے فواد شکر کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کر رکھا تھا۔

اتوار 25 اگست کی صبح حزب اللہ نے 320 کے لگ بھگ راکٹوں اور 100 کے قریب ڈرونز سے اسرائیل پر حملہ کیا ہے۔
 







×

آپ کی رائے

کیا چھوٹے صوبوں کا قیام پاکستان میں بہتر حکمرانی اور ترقی کے لیے ضروری ہے