تہران: (ویب ڈیسک) ایران کے صدر نے سنی کو صوبہ کردستان کا گورنر نامزد کر دیا۔
خبر رساں ایجنسی اِرنا (آئی آر این اے) نے حکومتی ترجمان فاطمہ مُہاجرانی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی صدر نے آرش زرہ تان لہونی کو مغربی ریاست کا سربراہ مقرر کیا ہے، وہ 1979ء کے اسلامی انقلاب کے ابتدائی ایام سے لے کر اب تک شیعہ اکثریتی ملک میں علاقائی گورنر بنائے گئے اولین سنی ہیں۔
48 سالہ زرہ تان نے 2020ء اور اس سال کے درمیان پاوہ شہر کے لئے پارلیمنٹ کے رکن کے طور پر خدمات انجام دیں، ایران کی آبادی میں تقریباً 10 فیصد سنی ہیں جہاں بڑی اکثریت شیعہ ہے اور شیعہ اسلام سرکاری مذہب ہے، انقلاب کے بعد سے وہ بہت ہی کم اقتدار کے اہم عہدوں پر فائز ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ انتہائی قدامت پسند صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر کے حادثے میں ہلاکت کے بعد 69 سالہ پیزشکیان نے جولائی میں قبل از وقت انتخابات کے بعد عہدہ سنبھالا تھا، اپنی انتخابی مہم کے دوران پیزشکیان نے اہم عہدوں پر نسلی اور مذہبی اقلیتوں خاص طور پر سنی کردوں کی نمائندگی کے فقدان پر تنقید کی تھی۔
یاد رہے کہ اگست میں انہوں نے سنی اقلیت کے ایک اور رکن عبدالکریم حسین زادہ کو اپنا نائب صدر بنایا۔