ریاض: (ویب ڈیسک) مصنوعی ذہانت کے عالمی انڈیکس میں سعودی عرب نے عالمی سطح پر 14 واں اور عرب دنیا میں پہلا مقام حاصل کرلیا۔
اقوام متحدہ کی طرف سے منظور شدہ مصنوعی ذہانت کے لئے عالمی انڈیکس کی نمائندگی ایڈوائزری بورڈ برائے آرٹیفیشل انٹیلی جنس دنیا کے 83 ممالک میں کرتا ہے۔
سعودی عرب مصنوعی ذہانت کے لئے حکومتی حکمت عملی کے معیار میں عالمی سطح پر پہلا مقام حاصل کرتا رہا ہے، سعودی عرب مصنوعی ذہانت میں دنیا کا سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا ملک بھی بن گیا، اس نے انڈیکس میں 17 مقامات کی ترقی حاصل کی ہے۔
سعودی عرب نے اس انڈیکس میں مصنوعی ذہانت کے تجارتی معیار میں عالمی سطح پر ساتواں مقام حاصل کیا ہے، یہ چیز مصنوعی ذہانت کے شعبے کو اپنانے اور ترقی دینے، اس کی ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری کرنے اور اس شعبے میں قومی صلاحیتوں کی تعمیر کے عزم کی تصدیق کرتی ہے۔
2019ء میں شروع مصنوعی ذہانت کے اس انڈیکس کو سات اہم اشاریوں میں تقسیم کیا گیا ہے، ان سات کیٹگریز میں حکومتی حکمت عملی، آپریٹنگ ماحول، بنیادی ڈھانچہ، تحقیق، ترقی، قابلیت اور تجارت شامل ہیں، ان کیٹگریز سے 122 معیارات نکلتے ہیں، انڈیکس میں 83 ممالک حصہ لیتے ہیں۔
یہ کامیابی سعودی ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کے شعبے کو آگے بڑھانے میں اپنا کردار ادا کرنے کے لئے سعودی ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس اتھارٹی (SDAIA) کو ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین کی حمایت کی تصدیق کر رہی ہے۔
یہ اس بات کی بھی تصدیق ہے کہ ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کی بنیاد پر معیشتوں کے اندر ترقی کو یقینی بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت کے شعبے میں مسلسل جدت کے ساتھ ڈیٹا سے متعلق صلاحیتیں فراہم کی جارہی ہیں۔