غزہ : (ویب ڈیسک ) اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں بمباری کا وحشیانہ سلسلہ جاری ہے ، صیہونی بمباری میں 17 فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے یہ بمباری غزہ سٹی کے علاقے شیخ رضوان میں کی ہے، غزہ کی وزارت صحت نے شہادتوں کی تصدیق کی ہے۔
غزہ کی پٹی میں النصیرات پناہ گزین کیمپ اور خان یونس شہر پر اسرائیلی فوج نے بم برسائے ، اس کے نتیجے میں 17 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔
غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس شہر میں ایک گھر کو بم باری کا نشانہ بنایا گیا ، اس حملے میں 10 فلسطینی شہید ہو گئے ، اسی طرح شہر کے مشرق میں الفخاری کے علاقے میں ایک اور گھر پر بم باری میں پانچ فلسطینی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
شمالی غزہ کے علاقے میں اسرائیلی فوجیوں نے ہزاروں شہریوں کو اپنے محاصرے میں لے کر بمباری جاری رکھی ہے، اقوام متحدہ نے ایک ہفتہ سے بھی پہلے شمالی غزہ اور جبالیہ میں پیدا ہونے والی صورت حال سے عالمی برادری کو خبردار کرنا شروع کر دیا تھا۔
غزہ کے ہزاروں فلسطینی شہری بھوکے اور پیاس سے بلک رہے ہیں کہ اسرائیلی فوج نے علاقے کو گھیرے میں لے رکھا ہے اور انسانی بنیادوں پر کوئی مدد ان تک نہیں پہنچائی جا سکتی۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے شعبے نے شمالی غزہ کی صورت حال کی جانب ایسے وقت میں توجہ مبذول کرائی ہے، جب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے لبنان میں بدترین وحشیانہ اور بے رحمانہ پن کے ساتھ حملے کا اعلان کیا ہے۔
ادھر لبنان میں امریکی سفارت خانہ نے لبنان سے اپنے شہریوں کو ہر صورت نکل جانے کا کہہ دیا ہےگویا اسرائیل کی فوج اتحادی فوجیوں کی مدد و حمایت کے ساتھ لبنان میں بھی بموں کے علاوہ بھوک اور پیاس کی جنگ کو تیز کرنے جا رہی ہے۔
دوسری جانب اس وحشیانہ جنگی حکمت عملی کے تحت اسرائیل نے شمالی غزہ کو عملا پورے غزہ سے کاٹ کر رکھ دیا ہے اور یہاں سے کوئی شہری وسطی یا جنوبی غزہ کی طرف نہیں جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبرسے اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 42 ہزار سے زائد ہوگئی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد 96 ہزارتک پہنچ گئی ہے۔