نیویارک: (ویب ڈیسک) دنیا میں 1 ارب 10 کروڑ افراد شدید غربت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہوگئے۔
اقوام متحدہ نےکہا ہے کہ دنیا میں ایک ارب سے زیادہ افراد شدید غربت کی زندگی گزار رہے ہیں جن میں نصف سے زیادہ بچے ہیں، جنگ زدہ ممالک میں غربت کی شرح نسبتاً تین گنا زیادہ ہے۔
ڈی ڈبلیو نے اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) کی آکسفورڈ پاورٹی اینڈ ہیومن ڈویلپمنٹ انیشیٹو (او پی ایچ آئی) کے ساتھ تیار کردہ رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ جنگ زدہ ممالک میں غربت کی شرح تین گنا زیادہ ہے کیونکہ دوسری عالمی جنگ کے بعد دنیا بھر میں سب سے زیادہ تنازعات 2023ء میں دیکھنے میں آئے۔
یو این ڈی پی میں شماریات کے اعلیٰ افسر یانچون ژانگ نے کہا ہے کہ یہ رپورٹ ایک سنگین تصویر پیش کرتی ہے، 1.1 بلین(1 ارب 10 کروڑ) افراد کثیر جہتی غربت کا شکار ہیں جن میں سے 455 ملین (45 کروڑ 50 لاکھ)تنازعات کے ماحول میں رہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ تصادم سے متاثرہ ممالک میں رہنے والے غریب افراد کے لیے بنیادی ضروریات کے سلسلے میں جدوجہد کہیں زیادہ سخت اور مایوس کن ہے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 18 سال سے کم عمر کے تقریباً 584 ملین (58 کروڑ 40 لاکھ) بچے انتہائی غربت کا سامنا کر رہے ہیں جو دنیا بھر کے بچوں کا 27.9 فیصد ہیں، یہ بالغوں کی تعداد کے مقابلے 13.5 فیصد زیادہ ہیں۔
دنیا کے غریب ترین افراد میں سے 83.2 فیصد افریقا اور جنوبی ایشیا میں رہتے ہیں، او پی ایچ آئی کی ڈائریکٹر سبینا الکائر نے بتایا کہ تنازعات غربت میں کمی کی کوششوں میں رکاوٹ ہیں، یو این ڈی پی اور او پی ایچ آئی 2010 سے ہر سال اپنا کثیر جہتی غربت کا اشاریہ شائع کر رہے ہیں جس میں 6.3 بلین افراد کی مشترکہ آبادی والے 112 ممالک سے ڈیٹا اکٹھا کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ اس رپورٹ کی تیاری میں مناسب رہائش، صفائی، بجلی، کھانا پکانے کا ایندھن، غذائیت اور سکول میں حاضری کی کمی جیسے اشارے استعمال کئے جاتے ہیں۔