واشنگٹن :(ویب ڈیسک ) امریکہ میں 65 ملین سے زیادہ ووٹرز نے صدارتی الیکشن کی تاریخ سے پہلے امریکی انتخابات میں ارلی یا ابتدائی ووٹنگ میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ہے۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق فلوریڈا یونیورسٹی کے شائع کردہ اعداد و شمار کے مطابق 34 ملین افراد نے بیلٹ بکس میں اور 31 ملین افراد نے ای میل کے ذریعے ووٹ کاسٹ کیا ، امریکہ میں ووٹرز کی تعداد 244 ملین ہے۔
سال 2020ء کے صدارتی انتخابات میں امریکی ووٹر ٹرن آؤٹ ریکارڈ تعداد تک پہنچ گیا جو 66.6 فیصد، یا تقریباً 159 ملین افراد کے مساوی تھا۔
اس حوالے سے وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن گذشتہ پیر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں قبل از وقت ووٹنگ میں اپنا ووٹ ڈالیں گے، بہت سے امریکی 5 نومبر کو الیکشن کے دن سے پہلے اپنا ووٹ ڈال سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں :مسلم ووٹرز سروے: جِل سٹائن اور کملا ہیرس کے درمیان کڑا مقابلہ، ٹرمپ پیچھے
بائیڈن اس سال صدارتی انتخابات کی دوڑ سے دستبردار ہو گئے تھے اور اب ری پبلکن پارٹی کے امیدوار اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار اور نائب صدر کملا ہیرس کے خلاف انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔
امریکی صدارتی انتخابات سے آٹھ روز قبل اور شدید مقابلے کے تناظر میں ٹرمپ نے نیویارک کے مشہور میڈیسن سکوائر گارڈن میں اپنے حامیوں کی ریلی نکالی جبکہ ہیرس نے فیصلہ کن ریاست پنسلوانیا کے شہر فلاڈیلفیا میں ووٹروں کو متحرک کیا۔
حالیہ دنوں میں متعدد معروف شخصیات نے ڈیموکریٹک امیدوار کے لیے اپنی حمایت ظاہر کی ہے، ان میں بروس اسپرنگسٹن اور بیونسے شامل ہیں، ٹرمپ امید کرتے ہیں کہ وہ اپنے حامیوں کو "دنیا کے سب سے مشہور میدان" میں رکھ کر اپنی انتخابی مہم کی رفتار کو ظاہر کریں گے۔