اسلام آباد: (دنیا نیوز) عبوری افغان حکومت کی گرفت کی نمایاں کمزوری کے باعث افغانستان میں پابندی کے باوجود افیون کی کاشت میں 19 فیصد اضافہ ہو گیا۔
طالبان انتظامیہ کی ناکام حکمرانی دراصل افیون کی کاشت کو روکنے میں ناکامی کی وجہ ہے، منظم حکمت عملی نہ ہونے کے باعث شمال مشرقی افغانستان میں افیون کی کاشت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
کسانوں کے لیے متبادل روزگار کی عدم دستیابی بھی افیون کی کاشت میں اضافہ کا سبب ہے، بدخشاں صوبے میں کسانوں پر ظلم بھی پائیدار حل کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔
منافع بخش افیون کی منڈی میں قیمتیں 730 ڈالر فی کلو تک پہنچ گئیں، غیر قانونی منشیات کی تجارت، افغان حکام کی ناکامی کے باعث عالمی سطح پر منشیات سے وابستہ مسائل کو بڑھا رہی ہے۔
خطے میں عبوری افغان حکومت کی افیون کی روک تھام میں ناکامی، عالمی صحت اور سلامتی کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔